معلوم نہیں گرائے گئے آبجیکٹ جاسوس تھے یا نہیں، وائٹ ہاؤس

معلوم نہیں گرائے گئے آبجیکٹ جاسوس تھے یا نہیں، وائٹ ہاؤس
کیپشن: White House Spokeperson
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حالیہ چند روز کے دوران گرائے گئے objects جاسوسی کررہے تھے یا نہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا جاسوسی کے پہلو کو رد نہیں کرسکتا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے امریکا میں خلائی یا اجنبی سرگرمی کے امکان کو رد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روزقبل امریکا نے کینیڈا کی سرحد کے قریب فضا میں اڑتی ایک اور شے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے موجودہ فضائی خطرات کے پیش نظر ہورون جھیل کے اوپر اڑتی ایک اور شے کو مار گرایا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق بظاہر یہ شے امریکی افواج کیلئے کوئی خطرہ نہیں تھی لیکن اس سے سول ایوی ایشن کو خطرہ ہوسکتا تھا، اس لیے امریکی صدر جو بائیڈن نے لڑاکا طیاروں کو اس آبجیکٹ کو احتیاطاً مار گرنے کا حکم دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مشی گن سے منتخب خاتون رکن ایلیسا سلاٹکن نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ امریکی ایئر فورس اور نیشنل گارڈز کے پائلٹوں نے فضا میں اڑتی کسی شے کو مار گرایا، انہیں یہ جاننے میں دلچسپی ہے کہ وہ کیا چیز تھی اور اس کا مقصد کیا تھا۔واضح رہے کہ حالیہ دنوں امریکا نے الاسکا اور کینیڈا کے سرحدی علاقوں میں 4 بار ناقابل شناخت آبجیکٹ کو مار گرایا ہے۔