لاہورسمیت پنجاب بھر کے 22لاکھ بچوں کے فیل ہونے کا خدشہ

 لاہورسمیت پنجاب بھر کے 22لاکھ بچوں کے فیل ہونے کا خدشہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جنیدریاض : سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم22لاکھ بچوں کا رواں سال ہونے ولے پریکٹیکل امتحان میں فیل ہونے کا خدشہ،لاہور سمیت پنجاب بھر کے 13 ہزار سے زائد ہائی اور ہائر سکینڈری سکولز کی  سائنس لیب میں موجود سامان و آلات سمیت کیمیکلز نکارہ ہوگئے۔
 سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم بائیس لاکھ بچوں کا پریکٹیکل امتحانات میں فیل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔تفصیلات  کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر کے 13 ہزار سے زائد ہائی اور ہائر سکینڈری سکولوں میں سائنس لیب نکارہ ہوگئی۔سائنس لیبز میں پریکٹیکلز کیلئے کیمیکل اور آلات ہی دستیاب نہیں ہے۔آلات کی عدم دستیابی کے باعث سکولوں میں بچوں کیلئے پریکٹیکلز کا انعقاد مشکل ہوگیا ہے۔

 کورونا کے باعث گذشتہ دو سالوں میں بورڈ کے امتحانات میں بچوں کے پریکٹیکلز منعقد نہ ہوسکے۔رواں سال تعلیمی بورڈز کے تحت میٹرک اور انٹر کے امتحان میں پریکٹیکز کا انعقاد لازمی ہوگا۔سکولوں میں بچوں کو فزکس ،کمیسٹری اور بیالوجی کے پریکٹیکلز کروانے کیلئے آلات وسامان سمیت کیمیکلز پڑے پڑے خراب ہوچکے ہیں۔صوبائی صدر پی ٹی یو  شہزاد چودھری  کا کہنا ہے کہ ایجوکیشن اتھارٹیز کورونا کے بعد تاحال سائنس لیبز کو بحال ہی نہیں کرواسکا۔سکول ایجوکیشن کو فی الفور سائنس لیبز کو بحال کروانا چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ سائنس لیبز بحال نہ ہوئی تو رواں سال بچے پریکٹیکل کے امتحان میں فیل ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ رواں سال ایک ہزار سائنس لیبز کو اپ گریڈ کیا گیا ہے،مزید سائنس لیبز کی بحالی پر کام جاری ہے۔