( علی ساہی ) محکمہ ایکسائز نے پراپرٹی ٹیکس نادہندگان کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کردیا۔ دو لاکھ سے زائد نادہندگان کو حتمی نوٹس جبکہ اگلے مرحلے میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔
ہمارے ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ ایک بزنس مین سے لیکر عام آدمی تک ریاست سے سہولتیں مہیا کرنے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے لیکن جب ان سے کہا جاتا ہے کہ ان سہولتوں کو پورا کرنے کے لیے اپنے حصے کا ٹیکس ادا کریں تو وہ اس پر رونا دھونا شروع کردیتے ہیں۔
ٹیکس دینا ہر شہری کی ایک بنیادی ذمہ داری ہے، حکومت کو نظام ریاست چلانے کے لیے ٹیکس پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔ صحت، تعلیم کی بہتری، کشادہ سڑکیں اور بہترین سفری سہولیات یہ سب کچھ حکومت عوام کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی رقم سے ہی پورا کرتی ہے۔ جن ممالک میں تمام تر بنیادی سہولتوں کا معیار نمبر ون پر ہے وہاں کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو وہاں کے لوگ ٹیکس نادہندگان نہیں ملیں گے۔
ڈائریکٹرریجن بی روا شکیل الرحمن کے حکم پرپراپرٹی ٹیکس نادہندگان کے خلاف کاروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔ پوش علاقوں میں نادہندگان کو حتمی نوٹسز ڈیفالٹر پراپرٹیوں کے دروازوں پر چسپاں کردیا گئے ہیں اور اگلے مرحلے میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔
ای ٹی او عرفان کی زیرنگرانی دو لاکھ سے زائد نادہندہ پچپن پراپرٹی مالکان کے خلاف کارروائی کی گئی جن میں پاک ہیرو انڈسٹریز کو27 لاکھ 26 ہزار کا حتمی نوٹس جاری کر دیا گیا جبکہ 55بڑے نادہندگان کو بھی حتمی نوٹسز جاری کیے گئے۔
متعلقہ کمپنیز و انڈسٹریز نے گزشتہ کئی سالوں سے ٹیکس ادا نہیں کیا تھا۔ اپیل کے حوالے سے قانونی چارہ جوئی بھی مکمل ہو چکی ہے۔ ٹیکس جمع نہ کرائے گئے تو گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم سب کو اپنے حصے کا ٹیکس ادا کریں کیونکہ ملک کی معیشت کو پٹری پر لانے کیلئے ٹیکس کی ادائیگی بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا جو شخص اپنے اثاثے ظاہر نہیں کرے گا اس کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔