میٹروٹریک کی خوبصورتی کے منصوبے میں بے ضابطگیوں کی انکوائری التواء کا شکار

میٹروٹریک کی خوبصورتی کے منصوبے میں بے ضابطگیوں کی انکوائری التواء کا شکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( رضوان نقوی ) میٹرو ٹریک کی خوبصورتی کیلئے پودے لگانے کے منصوبہ میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کی انکوائری اینٹی کرپشن میں 5 ماہ سے التواء کا شکار، اینٹی کرپشن کی کارروائی موقع ملاحظہ کیلئے میٹرو ٹریک کا دورہ کرنے سے آگے نہ بڑھ سکی۔

2013 میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اس میٹرو بس سروس منصوبے کا افتتاح کیا۔ لاہور شہر میں شروع ہونے والی نئی بس سروس کی افتتاحی تقریب میں لیگی رہنماؤں سمیت مختلف ممالک کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔ اس منصوبہ کو گیارہ ماہ میں مکمل کیا گیا اور اس پر تیس ارب روپے کی لاگت آئی۔

میٹرو بس کے لیے سڑک پر ستائیس کلو میٹر لمبا الگ ٹریک تعمیر کیا گیا جس میں ساڑھے آٹھ کلو میٹر کا پل بھی شامل ہے۔ یہ منصوبہ پہلے ہی روز سے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کی زد میں رہا یہاں تک کہ اس منصوبے میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف بھی ہوچکا ہے۔

میٹرو ٹریک کی خوبصورتی کیلئے پودے لگانے کے منصوبہ میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کی انکوائری اینٹی کرپشن کی سست روی کا شکار ہوگئی۔ اینٹی کرپشن کی ٹیم 5 ماہ بعد بھی پی ایچ اے افسران کے خلاف انکوائری میں کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی۔

اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے کی ٹیم تاحال پی ایچ اے کے متعلقہ افسران کے بیانات قلمبند نہیں کرسکی ہے۔ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے میٹرو ٹریک کی بیوٹیفکیشن کیلئے مختص اور استعمال کئے گئے فنڈز کی تفصیلات مانگی تھیں۔

اینٹی کرپشن کی ٹیم نے موقع ملاحظہ کیلئے میٹرو ٹریک کا دورہ بھی کیا تھا تاہم انکوائری تاحال مکمل نہیں ہوسکی ہے۔