(عظمت مجید)ڈینگی کے ڈنگ میں کمی تو آئی ،، مگر ڈینگی بخار مزید ایک قیمتی زندگی نگل گیا ، سرکاری طور پر شہر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈینگی بخار میں مبتلا 14 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی۔
ڈینگی وبا کی شدت بدستور برقرار ہے ۔ لاہور میں چوبیس گھنٹوں کے دوران سرکاری طور پر مزید 11نئے مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے، ڈینگی بخار میں مبتلا ایک شخص جان کی بازی ہارگیا، سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈینگی کے 215مریض زیر علاج ہیں ۔ ڈینگی سرویلنس کے دوران شہر کے 75 مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا ،جسے تلف کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ ڈینگی کی علامات عموماً بیمار ہونے کے بعد 4 سے 6 دن میں ظاہر ہوتی ہیں اور اکثر 10 دن تک برقرار رہتی ہیں۔ان علامات میں اچانک تیز بخار، شدید سردرد، آنکھوں کے پیچھے درد، جوڑوں اور مسلز میں شدید تکلیف، تھکاوٹ، قے، متلی، جلد پر خارش ، خون کا معمولی اخراج (ناک، مسوڑوں سے یا آسانی سے خراشیں پڑنا) قابل ذکر ہیں۔اکثر اوقات علامات کی شدت معمولی ہوتی ہے اور انہیں فلو یا کسی اور وائرل انفیکشن کا نتیجہ بھی سمجھ لیا جاتا ہے۔چھوٹے بچوں اور ایسے افراد جو پہلے ڈینگی سے متاثر نہ ہوئے ہوں، ان میں بیماری کی شدت زیادہ عمر کے بچوں اور بالغ افراد کے مقابلے میں معمولی ہوتی ہے۔