عوام پر پھر بجلی بم گرادیاگیا

عوام پر پھر بجلی بم گرادیاگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہد ندیم)وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین پر ایک بار پھر بجلی گرا دی، نیپرا نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپیہ گیارہ پیسے فی یونٹ کے حساب سے اضافہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

  نیپرا نے بجلی ایک ماہ کے لیے ایک روپے گیارہ پیسے فی یونٹ مہنگی کردی، نوٹیفکیشن کے مطابق قیمت میں اضافہ ستمبر کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا ہے، ستمبرمیں بجلی کی پیداواری لاگت تین روپے پچانوےپیسے فی یونٹ تھی، تاہم ستمبرمیں بجلی کی پیشگی پیداواری لاگت دو روپے چوراسی یسےفی یونٹ تھی،فیصلے سے بجلی صارفین پر بارہ ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا، صارفین سے اضافی وصولی دسمبر کے بلوں میں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ستمبر میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ  کی مد کے لیے دی گئی تھی۔ ستمبر میں بجلی کی ریفرنس فیول لاگت 2 روپے 84 پیسے فی یونٹ رہی۔  نیپرا نے سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت 29 اکتوبر کو اسلام آباد میں کی تھی، دوسری جانب نیپرا نے بجلی کے موجودہ نظام کو نقائص سے بھرپور قرار دےدیا۔

نیپرا نے پاور سیکٹر کی سٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2020بھی جاری کردی تھی، رپورٹ کے مطابق پاور پلانٹس کو مکمل صلاحیت پر نہ چلانے سے مہنگی بجلی پیدا ہوئی۔  رپورٹ میں بجلی کمپنیوں کی وصولیوں میں کمی سے   مہنگی بجلی پیدا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

نیپرا نے کہا کہ مالی سال 2019-20 میں وصولیوں کی شرح میں 1.48 فیصد کمی ہوئی۔کورونا کی وجہ سے پاور سیکٹر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ نیپرا نے بجلی کے ترسیلی نظام کو ایک بار پھر ناقص قرار دیدیا۔ نیپرا نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صارفین کا بجلی کمپنیوں پر اعتماد کم ہو رہا ہے۔ بجلی صارفین نیٹ میٹرنگ کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ نیپرا نے ملک میں بجلی کی پیداواری لاگت کم کرنے پر زور دیا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer