نگران وزیراعظم انوار الحق نے عہدے کا حلف اٹھانے سے پہلے بطور سینیٹر استعفی دیدیا

نگران وزیراعظم انوار الحق نے عہدے کا حلف اٹھانے سے پہلے بطور سینیٹر استعفی دیدیا
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)نگران وزیر اعظم کیلئے نامزد انوار الحق کاکڑ نے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل  بطور سینیٹر استعفیٰ دے دیا۔

 تفصیلات کے مطابق  انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیر اعطم کا حلف اٹھانے کیلئے سینیٹر شپ  سے استعفیٰ دے دیا، جسے چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی نے منظور کرلیا،انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیراعظم  نامزد ہونے کے بعد سینیٹ کی نشست سے استعفی دے دیا تھا،انوار الحق کاکڑ کے مستعفی ہونے کے بعد سینیٹ کی نشست خالی قرار دے  دی گئی ۔ 

 نگران وزیراعظم نے حلف برداری سے قبل ہی پارٹی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، نامزد نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ وہ بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہیں ، نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب ان پر ملک میں آزادانہ، منصفانہ اور شفاف الیکشن کرانے کی ذمہ داری اس لئے سینیٹ اور پارٹی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، اب مجھ پر الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی ذمہ داری ہے اس لئے منصفانہ، آزادنہ اور شفاف الیکشن کے اتعقاد کے لئے یہ فیصلہ ضروری تھا۔

  واضح رہے کہ پاکستان کے 8 ویں نگران وزیراعظم کے طور پر انوارالحق کاکڑ یومِ آزادی کے موقع پر اپنے نگران وزیراعظم کے عہدے کیلئے حلف اٹھائیں گے،دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف کی انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بننے پر مبارک باد  دی اور کہا کہ بلوچستان سے نگران وزیراعظم کا انتخاب خوش آئند ہے۔

 وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ آئینی طریقہ کار پر چلتے ہوئے ایک اچھے نام پر اتفاق ہوا ،اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مشاورت میں مدد کی، انوارالحق کاکڑ ایک پڑھے لکھے اور محب وطن شخص ہے، تمام جماعتوں کی طرف سے انوارالحق کاکڑ کے نام پر اعتماد ہمارے درست انتخاب کی علامت ہے۔امید ہے کہ وہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔16 ماہ میں ہم نے دن رات محنت کرکے ملک کو جس معاشی استحکام سے ہم کنار کیا ہے، امید ہے اس کا تسلسل جاری رہے گا۔ ترقی، تعمیر اور معاشی بہتری کا تسلسل یقینی بنانا پاکستان اور عوام کی بہتری کے لئے ضروری ہے۔ دعا گو ہوں کہ نگران وزیراعظم اور ان کی کابینہ عوام اور آئین کی توقعات پر پورا اتریں گے ۔