(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی کی قیادت قومی اسمبلی کی رکنیت کے استعفوں کی سیاست میں الجھ گئی ہے اور استعفیٰ کارڈ کھیل کر پھنس گئی ۔
پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزارت عظمیٰ کے الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہوئے یہ اعلان کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی مستعفی ہو جائیں گے۔
اسپیکر آفس کے ذ رائع نے بتایا ہے کہ اب تک پی ٹی آئی کے 123ممبران نے اپنے استعفے جمع کرائے ہیں، یہ استعفے ایک فارمیٹ پر دیئے گئے ہیں جو پارٹی کی جانب سے بنایا گیا تاہم ممبران نے اس پر دستخط کیے ہیں۔
رولز کے تحت جو ممبر مستعفی ہو اسے ہاتھ سے تحریر لکھنی چاہیے اور استعفیٰ خود اسپیکر کے حوالے کرنا چاہیے تاہم کسی دوسرے ذ ریعہ سے استعفیٰ پہنچنے کی صورت میں اسپیکر رولز کے تحت پابند ہے کہ متعلقہ رکن کو بلا کر یا کسی ایجنسی سے تصدیق کرے کہ یہ استعفیٰ ممبر نے رضاکا رانہ طور پر بغیر کسی دباؤ کے دیا۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کے استعفوں کی حمایت کر دی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت استعفے نہیں دینا چاہتی ، تین چار مہم جو افراد نے عمران خان کو استعفوں کا کہا، پی ٹی آئی استعفوں کی بات پر قائم رہے ، ان کے استعفے ضرور منظور ہونے چاہیئں ۔