یونیورسٹیز میں اساتذہ کی بھرتیوں کی نئی پالیسی نافذ

Teachers recruitment policy
کیپشن: Teachers recruitment policy
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کینال روڈ (اکمل سومرو) یونیورسٹیز میں اساتذہ کی بھرتیوں کی نئی پالیسی نافذ، یونیورسٹیوں میں پروفیسرز کی بھرتیوں کیلئے پوسٹ پی ایچ ڈی تجربے کی شرط میں چار سال تک کمی کر دی گئی۔

سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں 20 اور 21 ویں گریڈز میں اساتذہ  کی بھرتیوں کیلئے نئی پالیسی لاگو ہوگی، پروفیسر کیلئے پوسٹ پی ایچ ڈی تجربے کی شرط 12 برس سے کم کر کے 8 برس کر دی گئی جبکہ ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے کیلئے پوسٹ پی ایچ ڈی چار سالہ تجربے کی شرط عائد کر دی گئی ہے۔ 

ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 31 مارچ سے نئی پالیسی کو نافذ کر دیا، ایچ ای سی نے پرانی پالیسی کے تحت اساتذہ کو اگلے گریڈز میں ترقیوں کیلئے اہل تصور کرنے کے حوالے سے یونیورسٹیوں سے ڈیٹا طلب کیا تھا جس کے تحت 31 دسمبر 2020ء تک جن اساتذہ کی تفصیلات کمیشن کو ارسال کی گئی تھیں۔ وہ پرانی پالیسی کے تحت اگلے گریڈز میں ترقی حاصل کر چکے ہیں تاہم 31 مارچ 2021ء کے بعد اساتذہ کی ترقیاں اور بھرتیوں کو نئی پالیسی سے مشروط کر دیا گیا۔ نئی پالیسی سے پی ایچ ڈی نہ کرنے والے اساتذہ کو ترقیوں اور بھرتیوں میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔

دوسری جانب سرکاری یونیورسٹیوں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات کالج اساتذہ کی ڈیپوٹیشن ختم کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا، یکم جولائی سے یونیورسٹیوں میں تعینات 900 سے زائد کالج اساتذہ کی ڈیپوٹیشن ختم ہو جائے گی، لاہور سمیت پنجاب بھر کی یونیورسٹیوں سے اساتذہ کو واپس کالجوں میں بھیجنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ 

محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری یونیورسٹیزمیں تعینات کالج اساتذہ کا بجٹ اور پوسٹیں ختم کی جا رہی ہیں اور اب پوسٹوں کیلئے محکمہ کی جانب سے یونیورسٹیوں کو بجٹ بھی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ 

محکمہ ہائیر ایجوکیشن یونیورسٹیز میں تعینات ان اساتذہ کی کالجوں میں دوبارہ تقرری کرے گا، اساتذہ 15سال سے سرکاری یونیورسٹیوں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں۔ کالجوں کو اپ گریڈ کر کے یونیورسٹی کا درجہ دینے کے بعد اساتذہ کے تبادلے نہیں کیے گئے تھے۔ 

محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی ڈیپوٹیشن ختم کرنے کے فیصلہ پر اساتذہ پریشانی کا شکار ہیں یہ اساتذہ 30 جون کو واپس محکمہ ہایئر ایجوکیشن رپورٹ کرنے کے پابند ہونگے، محکمہ کی جانب سے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا۔

Sughra Afzal

Content Writer