سٹی42: کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی نشاندہی کے لئے لاہور ایئرپورٹ پرجدید تھرمل کیمراز اسکینرزلگا دیے گئے ہیں،اس سے قبل اسلام آباد ایئرپورٹ پر بھی یہ تھرمل کیمراز اسکینرزلگائے جاچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں فلائٹس آپریشن کی بحالی سے قبل اسلام آباد ائیرپورٹ کے بعد لاہور انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر چار جدید تھرمل کیمراز اسکینرزلگا دیے گئے ہیں،آپریشن کی بحالی سے قبل لاہور انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر 4جدید تھرمل کیمراز اسکینرز لگا دئیے گئے ہیں، ذرائع کا کہناتھا کہ مسافروں کی مکمل طبی جانچ کے لئے جدید خود کار تھرمل اسکینر نصب کے گئے،ایک تھرمل اسکینر کیمرہ ڈومسٹیک ائیرول پر لگایا گیا ہے،دو تھرمل اسکینرز کیمراز انٹرنیشنل ڈیپارچر پر لگائے گئے ہیں، اور ایک ایک تھرمل اسکینر کیمرا انٹرنیشنل ڈیپارچر کوریڈور پر لگایا گیا ہے،جدید اسکینرز کورونا وائرس کے مریضوں کی نشاندہی کریں گے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کے باعث بین الاقوامی فلائیٹ آپریشن کی بندش کے معاملہ پر سی اے اے کو انٹرنیشنل فلائیٹس کے ایروناٹیکل چارجز کی مد میں روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا خسارہ ہورہا ہے، سی اےا ے کو مجموعی نقصان کے حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر بیلنگ کی جانب سے جوائنٹ سیکرٹری اور ڈائریکٹر ائیر ٹرانسپورٹ کو میل جاری کردی گئی.
سی اے اے اعدادوشمار کے مطابق 16مارچ سے 31مارچ تک سی اے اے کو کل 3ارب ایک کروڑ 90لاکھ 40ہزار روپے خسارہ ہوا۔ یکم اپریل سے 11اپریل تک کل خسارہ 2ارب 76کروڑ 67لاکھ روپے رہا۔ ایروناٹیکل چارجز کی مد میں یکم مارچ سے ابتک روزانہ ایوریج 47کروڑ 95لاکھ 90 ہزار روپے نقصان ہوا, یکم تا 15مارچ تک سی اے اے کو کل خسارہ 69کروڑ 89لاکھ 50 ہزار روپے رہا.
واضح رہے کہ پی آئی اے اور پالپا کے مذاکرات کامیاب ہوگئے تھے،معاہدے میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے کوئی پائلٹ جہاز اڑانے کے لئے راضی نہیں تو اسے انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کرنا ہوگا، یاد رہے کہ پالپا نے پائلٹس کو جہاز اڑانے سے روکتے ہوئے پائلٹس کو خط لکھا تھا کہ فضائی آپریشن کے دوران کورونا وائرس کے ایس او پیز کو مدنظر نہیں رکھا جا رہا لہذا پالپا اپنے ممبران کی سیفٹی پر کوئی لاپرواہی نہیں کرے گی, وفاقی حکومت نے بیرون ملک فلائٹ آپریٹ کرنے والے کریو کے کورونا ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔