بدنام قبضہ گیر منشا بم گرفتار، محسن نقوی نے شہری کی شکایت پر فوری کارروائی کروا دی

Chief Minister Punjab, Mansha Bamb, Lahore, Mohsi Naqvi, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

دُرِ نایاب: نگراں وزیراعلیٰ سید محسن نقوی نے شہریوں کی شکایات پر اراضی پر قبضے کے الزام میں منشابم کو گرفتار کروا دیا۔
وزیراعلیٰ کے ایل ڈے ای دورے پر شہریوں نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے لاہور پولیس کو فوری طورپر ایکشن لینے کا حکم دیا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 3گھنٹوں میں منشا بم کو گرفتار کرلیا۔

شہریوں نے ایل ڈی اے دورہ کے دوران وزیراعلیٰ کے سامنے دہائیاں دیں کہ منشا بم نے ہماری زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے، ہم بے یار و مدد گار ہو گئے ہیں۔

محسن نقوی نے کہا ہے کہ کسی کو پنجاب میں بدمعاشی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

منشا بم کون ہے

پولیس ذرائع کے مطابق  منشا بم لاہور کے علاقے جوہر ٹاون میں زمین پر قبضہ کرنے والے گروہ کا سربراہ ہے۔ ماضی میں منشاء بم کو گرفتار کرنے کی سب کوششیں ناکام رہیں۔

 سنہ 2018 میں جب منشا بم کے خلاف عوام ک یشکایات بہت بڑھیں اور سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس نے اس معاملہ کا  نوٹس لیا تو  ایک  پولیس افسر نے بتایا کہ جب بھی ہم نے منشاء کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، ٹیلیفون کال آ گئی۔ جب پوچھا گیا کہ کال کون کرتا ہے تو پولیس افسر نے عدالت میں بیٹھے کرامت علی کھوکر کی طرف اشارہ کر دیا۔ کرامت علی کھوکر پاکستان تحریک انصاف کے سابق ممبر قومی اسمبلی ہیں۔

ملک منشاء کھوکر عرف منشاء بم لاہور کے مہنگے علاقے جوہر ٹاون میں قبضہ گروپ کا سربراہ مانا جاتا ہے۔ اس پر قبضے، قتل، اقدام قتل اور پولیس پر فائرنگ کے 70 مقدمے درج ہیں۔ غیر قانونے طور پر زمین پر قبضہ کرنے کا پہلا مقدمہ 1982 میں درج کیا گیا۔

منشاء بم غریبوں کی زمینیں زبردستی ہتھیانے میں ملوث رہا ہے۔ اقتدار میں موجود ہر سیاسی پارٹی کے ساتھ منشاء کے اچھے تعلقات رہیں ہیں۔ ممبران پارلیمنٹ اس کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ 

 منشاء ن بم نے وکلاء کی ایک ٹیم بھی بنا رکھی ہے جو اس کے خلاف ہونے والےمقدمات کو دیکھتی ہے اور پولیس کو منشا بم تک نہیں پہنچنے دیتی۔  جو پولیس والا منشاء کے خلاف مقدمہ درج کر لیتا ہے، یہ گروہ اس کو بے بنیاد مقدمات میں گھسیٹ لیتا ہے۔ اس وقت بھی ایسے 6 کیس مختلف عدالتوں میں جاری ہیں جن میں پولیس پر اغوا کا الزام ہے۔سابق پنجاب حکومت میں منشا بم کا غیر معمولی  اثر رسوخ  رہاہے۔

سنہ 2018 میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے منشا بم کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے اس کا نام ای سی ایل میں بھی شامل کروا دیا تھا۔ اس وقت یہ تاثر دیا گیا تھا کہ لگتا ہے کہ اب منشاء بم قانون کی گرفت میں آ چکا ہے۔ چیف جسٹس نے منشا بم کے ساتھ اس کے بیٹوں کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کا حکم دیا  تاکہ وہ ملک سے بھاگ نہ سکیں۔ ثاقب نثار کے دباو پر لاہور میں پولیس نے ایک  ہفتے میں منشاء بم کے قبضے سے 80 کنال زمین واگزار کر لی جس کی قیمت پانچ ارب سے زیادہ ہ بتائی گئی۔ منشاء کا کزن اس زمین پر بنے غیر قانونی پلازوں اور گھروں سے کرایہ وصول کرتا تھا۔ لیکن کچھ ہی دنوں بعد منشا  بم دوبارہ اپنے معمول کے مطابق اپنے ڈیرہ پر بیٹھ کر قبضہ گیری کر رہا تھا۔ پنجاب کی تحریک انصاف حکومت میں اس کے بہت سے جاننے والے شامل تھے جنہوں نے اس کو ایک بار پھر طاقتور قبضہ گیر کی حیثیت بحال کرنے میں مدد دی۔