ویب ڈیسک: صدر مملکت عارف علوی نے الیکشن کمشن کو خط لکھ کر ملک میں عام انتخابات کی تاریخ کے متعلق تجویز دے دی۔
صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انتخابات 6 نومبر 2023 کو ہونے چاہیئں۔ اس حوالہ سے مزید تفصیلات ابھی آ رہی ہیں۔
صدر عارف علوی نےچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے نام خط میں کہا ہے کہ میں نے9 اگست کووزیراعظم کےمشورے پرقومی اسمبلی کوتحلیل کیا۔خط میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ یہ صدر کا اختیار ہے کہ وہ عام انتخابات کیلئے 90 دن کے اندر کی تاریخ مقررکرے، آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی خاطر چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا تاکہ آئین اور اس کے حکم کو لاگو کرنے کا طریقہ وضع کیا جا سکے۔ صدر کے خط کے متن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے جواب میں برعکس مؤقف اختیارکیاکہ یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، وفاق کو مضبوط بنانے کیلئے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات ایک ہی دن کرائے جانے پر اتفاق ہے۔
صدر عارف علوی نے خط میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آزادانہ، منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے آئینی اور قانونی اقدامات کی پابندی کرے اور الیکشن کمیشن قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کیلئے اعلیٰ عدلیہ سے رہنمائی حاصل کرے۔
صدر مملکت نے خط میں مزید کہا ہے کہ اگست میں مردم شماری کی اشاعت کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل بھی جاری ہے، آئین کے آرٹیکل 51(5) اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 17 کے تحت یہ لازمی شرط ہے، وفاقی وزارت قانون وانصاف بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسی رائےکی حامل ہے۔
ان کا خط میں کہنا تھاکہ چاروں صوبائی حکومتوں کا خیال ہے انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، آئین کےآرٹیکل 48(5) کے تحت صدر کا اختیار ہے اسمبلی تحلیل کی تاریخ سے 90 دن کے اندر کی تاریخ مقرر کرے لہٰذا عام انتخابات قومی اسمبلی تحلیل کی تاریخ کے نواسی ویں دن یعنی پیر 6 نومبر تک ہونا چاہئیں۔