"میں یہاں گالیاں کھانے نہیں آیا، کچھ کر کے چئیرمین کے عہدہ پر آیا ہوں"

کیپشن: ramiz raja
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: چیئرمین پی سی بی کا میتھیو ہیڈ ن اور ورنن فلینڈر کو قومی ٹیم کے کوچ مقررکر دیا،  نو منتخب چیئر مین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہےپاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ برس انڈر 19 ورلڈ لیگ کروائے گا، تمام ڈومیسٹک کرکٹرزکا وظیفہ 1،1 لاکھ ماہانہ بڑھا دیا، ورلڈ کپ کیلئے جو ٹیم منتخب ہوئی اسے سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا  کہ ورلڈ کپ کیلئے  میتھیو ہیڈن اور فلینڈر پاکستان ٹیم کے کوچز ہونگے،  میتھیو ہیڈن کا تعلق آسٹریلیا اور فلینڈر کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے۔ رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ برس انڈر 19 ورلڈ لیگ کروائے گا،  انٹر نیشنل کھلاڑی متعارف کروانے والے کلب کے اخراجات بورڈ دے گا۔

 نو منتخب چیئر مین پی سی بی نے بتایا کہ 70 سالہ تاریخ میں بہت کم کرکٹرز چیئرمین پی سی بی بنے ۔آنے والے دنوں میں لوگ کرکٹ میں بہتری دیکھیں گے ، تمام کرکٹرز کو تجاویز کیلئے دعوت دیتا ہوں ، کرکٹ ٹیم کی کارکردگی سے بورڈ کی کارکردگی کو جانچا جاتا ہے، کلب ،ا سکول کرکٹ بالکل نظر انداز ہوچکی ہے۔
فرسٹ کلاس کرکٹرز میں مستقبل کے حوالے سے بے چینی پائی جاتی ہے، ادارہ جاتی کرکٹ کے معاملات پر ابھی تک بحث چل رہی ہے ، پاکستان ٹیم سے نیچے تک ایک ہی سسٹم لانا ہے ۔
ہماری کرکٹ میں صلاحیت موجود ہے درست سمت میں گامزن کرنا ہوگا ، پاکستان میں پچز انتہائی غیر معیاری ان پر کام کرنا ہے۔ 92ورلڈ کپ میں نوجوان کرکٹرز کی کارکردگی نے کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ ورلڈ کپ کیلئے جو ٹیم منتخب ہوئی اسے سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
 رمیز راجہ نے کہا کہ کرکٹ میرا مضمون ہے آنے والے دنوں میں لوگ بہتری دیکھیں گے۔  میں یہاں گالیاں کھانے نہیں آیا،  میں کچھ کرکے چئیرمین کے عہدہ پر آیا ہوں،  تنقید برداشت نہیں کرونگا اور جواب بھی ملے گا۔ 92 ورلڈ کپ والی ٹیم کے ساتھیوں اور تمام کرکٹڑز کو تجاویزکے لیے دعوت دیتا ہوں ۔92 ورلڈ کپ میں نوجوان کرکٹرز کی کارکردگی نے کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا، اب ورلڈ کپ کے لیے جو ٹیم منتخب ہوئی ہے اس کی سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔

میری خواہش ہے کہ چئیرمین سے زیادہ کرکٹ ٹیم کی تشہیر ہو۔ خواہش ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم دلیری سے کھیلے ۔ خواہش ہے کہ لوگ ماضی کی طرح قومی کرکٹ ٹیم کو دیکھ کر رکیں ۔ تنقید برداشت نہیں کروں گا تنقید کا مثبت جواب دوں گا۔

رمیز راجہ نے کہا کہ عمران خان کے پاس ٹاپ ٹیم تھی ہمیں معلوم نہیں ہوتا تھا کہ چیئرمین کون ہے ، میری خواہش ہوگی کہ ہمارا کپتان عمران خان کی طرح ٹیم بنانے کے لیے اپنی کارکردگی سے مقام حاصل کریں ۔  مجھے معلوم ہوا کہ چھٹی ٹیم بناتے ہوئے بھی مشکل ہوتی ہے۔ خواہش ہوگی کہ اندرون سندھ اور بلوچستان میں ہائی پرفارمنس سینٹر بنائے جائیں گے ۔

میں نے ٹیم سے کہا ہے کہ وہ ہارنے سے مت گھبرائیں ۔ میری سوچ بڑی کلئیر ہے کہ کپتان مضبوط ہو۔  غیر ملکی کوچز کے تمام اخراجات بینک الفلاح برداشت کرے گا، بینک الفلاح پی سی بی کا اسٹریٹجک پارٹنر ہوگا ۔ بھارت کے پیچھے کرکٹ سیریز کھیلنے کے لیے نہیں بھاگیں گے ۔کرکٹ آرگنائزرز اور ایسوسی ایشن کے لوگ ہمارے چھپے ہوئے ہیرو ہیں ۔ بھارت کے ساتھ فوری طور پر سیریز کے معاملات ناممکن ہے ۔ ہمیں ابھی اپنی مقامی کرکٹ کو مضبوط بنانا ہے ۔

مصباح الحق اور وقار یونس کے استعفیٰ منظور کرنے کا فیصلہ سابقہ بورڈ کا تھا ۔  اگر میں مصباح اور وقار کے ساتھ بات کرتا تو ان یہی کہتا کہ وہ چھوڑ دیں۔ پاک نیوزی لینڈ سیریز میں ڈی آر ایس نہ ہونے پر مجھے بھی غصہ ہے ۔اس معاملے پر میں ذمہ دار کاتعین کروں گا۔  کلب کرکٹ کی بحالی کے لیے جلد اقدامات کریں گے۔ میری کوشش ہوگی کہ تمام کلب آرگنائزرز کے ساتھ ملاقات کروں ۔ کلب آرگنائزرز سے ان کے مسائل سنوں گا ۔ کلب کی سطح پر مناسب کوچنگ نہیں ہورہی ۔  کلب ،سکول ،کالج ،ایج گروپ کرکٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹ میرے لیے اہم ہوگی ۔ کلب کی سطح پر کوچنگ کو اہمیت دیں گے ۔

رمیز نے مزید بتایا کہ  کمنٹری جاری نہیں رکھوں گا ۔  غلطیاں ہوں گی ، ہم ہاریں گے تنقید بھی ہوگی ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ ہماری کرکٹ میں یہ ایک اہم موقع ہے اگر ہم یہاں فیصلہ کرجائیں گے تو آگے نکل جائیں گے،   اگر ہم نے بیک گئیر لگایا تو ہم مزید پیچھے چلے جائیں گے ۔

Malik Sultan Awan

Content Writer