سیالکوٹ واقعے کے گرفتار ملزمان سے بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت مل چکے ہیں: آئی جی پنجاب  

 سیالکوٹ واقعے کے گرفتار ملزمان سے بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت مل چکے ہیں: آئی جی پنجاب  
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) آئی جی پنجاب  کے مطابق سیالکوٹ واقعے کے گرفتار ملزمان سے بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت مل چکے ہیں۔ 

 کانفرنس کے دوران انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ  سیالکوٹ میں مسجد کے اندر فائرنگ کرکے 2 افراد کو شہید کیا گیا، جائے وقوع سے شواہد حاصل کیے، واقعے میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، جنہیں جلد عدالتوں میں پیش کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ  کرائم سین سے کنفرم ہو اہے کہ اس میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ پاکستان میں ایک دہشت گردی کا حملہ ہوا، جس کی منصوبہ بندی دوسرے ملک میں ہوئی۔ پاکستان کی ریاست پر حملے پہلے بھی ہوتے رہے  ہیں۔ پاکستان کی ایجنسیوں نے پاکستان کے اندر ہونے والے واقعے کو 24 گھنٹے میں ٹریس کرلیا ۔ پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو پوری دنیا میں بےنقاب کرنے جارہے ہیں۔ پاکستان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، جنہیں بےنقاب کیا گیا ۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ  پاکستان میں  خود کو عالمی قوانین سے بالا سمجھنے والے بدمعاش ملک  کی بدنام زمانہ ایجنسی نے ایک  بزدلانہ اور غیر قانونی آپریشن  کیا۔  ہم نے 24 گھنٹے کے اندر ہاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے منصوبے میں بریک تھرو کیا۔ جو چوہے پاکستان کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں، آپ تیار رہیں۔ ہم پوری دنیا میں آپ کو بے نقاب کرنے جا رہے ہیں۔

 ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ  پاکستان پر جھوٹے الزام لگائے گئے۔ سیالکوٹ میں صبح کے وقت فائرنگ کر کے کچھ لوگوں کو شہید کیا گیا۔ ہم نے فوری رسپانڈ کیا ۔ ہماری ایجنسیز کو وہاں سے شواہد ملے۔ ہم نے فوری طور پر بندے پکڑے اور عدلیہ میں انہیں پیش کر رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پاکستان سے باہر پلان کیا گیا۔ انہوں نے ایک بندہ پاکستان بھجوایا جس نے پاکستان میں کچھ لوگوں سے ملاقات کی۔ ہماری تمام ایجنسیز نے اکٹھے کام شروع کیا ۔  تمام مقامات پر ایک ساتھ چھاپے مارے گئے۔  دشمن کو وہاں سے پکڑا کہ اسے اس کا اندازہ ہی نہیں تھا۔ ہم نے قصور، سیالکوٹ، لاہور سے بندوں کو گرفتار کیا۔ ہم نے سی ڈی آر، جیو فینسنگ، اور پولکوم سے مل کر ثبوت اکٹھے کیے۔

Ansa Awais

Content Writer