( سٹی 42 ) عابد ملہی کیسے پکڑا گیا، کس نے پکڑوایا؟ سٹی فورٹی ٹو نے سب سے پہلے خبر دینے کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئےعابد کے گھر پہنچ گیا۔
ملزم عابد ملہی کے والد اکبر علی نے سٹی فورٹی ٹو سے بات کرتے ہوئے موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کی تردید کردی۔ انہوں نے بتایا کہ عابد ملہی نے واقعہ کے ایک ماہ بعد مجھ سے رابطہ کیا۔ میں نے عابد کو بتایا کہ ہمارا پورا خاندان گرفتار ہے، تم واپس آجاؤ۔ عابد ملہی میری بات مانتے ہوئے ساڑھے 6 بجے گھر پہنچ گیا۔
عابد کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس والوں کو خود بلایا، عابد کو گلے سے پکڑ کر اٹھایا۔ پولیس والوں نے کہا کہ عابد کو ہمارے حوالے کرو، ہم نے اسے مارنا ہے۔ میں نے خالد بٹ کو فون کرکے بلایا اور عابد کو خالد بٹ کے حوالے خود کیا۔ سانحہ موٹروے کے ملزم کے والد نے اعلیٰ حکام سے گزارش کی کہ اب میرے خاندان کو چھوڑ دیں۔
قبل ازیں دوران تفتیش ملزم عابد ملہی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ خاتون کو دیکھ کر اسے باہر نکلنے کا کہا، انکار پر گاڑی کا شیشہ توڑا اور خاتون سے گھڑی، زیورات اور نقدی لوٹنے کے بعد اسے موٹروے سے نیچے جانے کو کہا لیکن اس بات پر خاتون نے ساتھ جانے سے انکار کیا تو بچوں کو نیچے لے گئے۔ خاتون بچوں کو بچانے نیچے آئی تو اسے حوس کا نشانہ بنایا۔ بعدازاں ڈولفن اہلکاروں نے آکر ہوائی فائرنگ کی تو ہم فرار ہوگئے۔
واضح رہےلاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے والےشخص ملزم عابد ملہی کو گزشتہ روز مانگامنڈی سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ ملزم عابد ملہی کو شناخت پریڈ کیلئے چودہ دن کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا گیا ہے۔ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتاری کے بعد انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سی آئی اے ٹیم نے ملزم کی گرفتاری بارے ابتدائی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔