(علی اکبر) وزیراعلیٰ پنجاب نے موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کیلئے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا۔
گزشتہ رات 33 دن تک پولیس کو تگنی کا ناچ ناچنے والا موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی پکڑا گیا، مرکزی ملزم 5 بار بھاگنے میں کامیاب ہوا، عابد ملہی سب سے پہلے قلعہ ستار شاہ سے فرار ہو، پھر بہاولنگر، اس کے بعد قصور اور پھر مانگا منڈی میں بھی پولیس کے ہاتھ نہ آیا، ننکانہ میں ماراگیا پولیس کا چھاپہ بھی بے سود ثابت ہوا۔
موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پولیس کو خراج تحسین پیش کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیس نے اس کیس پر محنت کی اور ملزم کو گرفتار کر لیا، پولیس کی ٹیم کیلئے ملزم کی گرفتاری پر پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کرتا ہوں۔
آئی جی انعام غنی کا کہنا تھاکہ عابد ملہی گرفتاری سے بچنے کیلئے مقامات بدلتا رہا، ملزم فورٹ عباس، چنیوٹ، فیصل آباداور مانگا منڈی سمیت کئی مقامات پر رُوپوش رہا، عابد ملہی نے چنیوٹ میں ایک زمیندار کے ڈیرے پر بھینسوں کو چارہ ڈالنے کا کام بھی کیا، عابد ملہی کی گرفتاری میں تاخیر کیوں ہوئی، آئی جی پنجاب نے وجہ بھی بتا دی۔
آئی جی پنجاب پولیس نے بتایاکہ عابد ملہی کو اس کے برادرنسبتی کے نمبر سے ٹریس کیا، عابد ملہی کو پتہ چل گیا تھاکہ پولیس نے اس کے والد اور بیوی کو چھوڑ دیا ہے، ملزم نے سالے کے نمبر سے بیوی سے رابطہ کیا اور مانگا منڈی میں گھر میں موجود پولیس ٹیموں نے اس وقت گرفتار کرلیا جب یہ اپنی بیوی سے ملنے کیلئے گھر آیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی غیر رسمی گفتگو میں تصدیق کی کہ ملزم نے خود گرفتاری نہیں دی بلکہ اس کو پولیس نے گرفتار کیا۔