سٹی 42 (شاہین عتیق) جائیداد ہتھیانے کی خاطر 90 سالہ باپ شوکت کو ہراساں کرنے کا معاملہ مزید بڑھ گیا۔ ملت پارک کا 90 سالہ شوکت علی دو بیٹوں اشفاق علی اور احمد علی کے خلاف سیشن کورٹ پہنچ گیا۔ عدالت کا تحفظ فراہم کرنے کا حکم۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج عمران خورشید کی عدالت میں ملت پارک کے نوے سالہ شوکت کو وسیم راجپوت ایڈووکیٹ نے سہارا دے کر پیش کیا۔ عدالت میں نوے سالہ شوکت علی نے اپنے دو بیٹوں اشفاق اور احمد علی کے خلاف اسے ہراساں کرنے کی درخواست دی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ۔اس کے دو بیٹے اشفاق اور احمد علی ہیں جن کو میں نے پالا اور تعلیم دلوائی تاکہ بڑھاپے میں اس کا سہارا بن سکیں لیکن دونوں بیٹے جائیداد کے لالچ میں پڑ گئے۔ اس کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ سب کچھ ان کے نام کردے جبکہ وہ قانونی طور پر اس کا وارث ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اس۔کے مرنے کے بعد جائیداد ان ہی کی ہے لیکن وہ زندگی میں ان کو دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انکار پر انہوں نے مجھے ہراساں کیا، دھمکیاں دیں اور پرائیویٹ افراد سے بھی دھمکیاں دلوائیں کہ جائیداد دے دو ورنہ مراو دیئے جاؤ گے۔
نوے سالہ شوکت علی نے روتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت سے تحفظ لینے آیا ہے اگر اسے مار دیا گیا تو میرے دونوں بیٹوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ عدالت نے وسیم راجپوت ایڈووکیٹ کے دلائل کے بعد ملت پارک پولیس کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا اور یکم جون کو رپورٹ بھی عمل درآمد کی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ جائیداد کے حصول کی خاطر اولاد اپنے ہی والدین کی جان کے در پے ہو جاتی ہے جو بہت بڑا معاشرتی المیہ ہے۔