سٹی 42:دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے،اب تک تینتالیس لاکھ سے زیادہ کیس سامنے آچکے ہیں،تین لاکھ کے لگ بھگ لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں،سولہ لاکھ سے زیادہ صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔کورونا نے کسی ملک کو معافی نہیں دی ،ایشیا کے گنجان آباد شہروں سے لے کر افریقہ کے جنگلوں تک سبھی کو متاثر کیا ہے۔
طبی ماہرین اس سے بچانے کے طریقے ڈھونڈنے میں مصروف ہیں توعوام طرح طرح کی حرکتیں کرکے دل بہلانے کا سامان ڈھونڈ رہے ہیں،چونکہ دنیا کورونا کے ساتھ رہنا سیکھ رہی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث قرنطینہ اور لاک ڈاؤن کے نتیجے میں کروڑوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں لیکن انہی حالات میں کینیا کی سب سے بڑی کچی آبادی کبیرا کے حجاموں نے اپنے ہنر کو ایک نیا انداز دیتے ہوئے ’’ کورونا ہیئر اسٹائل‘‘ ایجاد کیا ہے۔
اس ہیئر اسٹائل میں بالوں کو اُن ابھاروں کی طرح ترتیب دیا جاتا ہے جو کورونا وائرس کی سطح پر جگہ جگہ موجود ہوتے ہیں۔ یعنی کورونا ہیئر اسٹائل بنوانے والے/ والی کا سر، کورونا وائرس جیسا ہوجاتا ہے۔خاص بات یہ ہے کہ کورونا ہیئر اسٹائل کوئی مہنگا بھی نہیں بلکہ اسے بنانے کی قیمت صرف ایک ڈالر سے بھی کم ہے، جسے کچی آبادی میں رہنے والے غریب لوگ بھی نسبتاً آسانی سے ادا کرسکتے ہیں۔
کم خرچ، بالا نشین اور حسین ہونے کی وجہ سے یہ ہیئر اسٹائل اب پورے کینیا میں مقبول ہورہا ہے جس سے وہاں کے حجاموں کو اپنا روزگار بچانے میں خاصی مدد مل رہی ہے۔
یاد رہے بھارتی اداکارہ انوشکا شرما نے اپنے شوہر ویرات کوہلی کے بال کاٹنے کی تصویرانسٹا گرام پر جاری کی تھی جسے بے حد پسند کیا گیا تھا۔