ویب ڈیسک: پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان سمیت وزرا کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر کے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر و راہنماء شیری رحمان کا سید نوید قمر اور فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت وقت ڈگمگا گئی ہے۔ ملک کو چڑیا گھر بنایا گیا ہے ۔آپ کے پاس کوئی جواز نہیں بچا ۔آپ چاہے ملین مارچ کر لیں،آپکی الٹی گنتی بھی ختم ہوگئی ہے ۔
شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کا سپر اوور چل رہا ہے ۔ایک وزیر نے کہا خودکش بمبار بن جائیں گے، انہوں نے پی آئی اے کو کریش ہی کر دیا ہے۔ پی پی رہنما نے سوال اٹھایا کہ آپ کو چار روز کیوں لگے میزائل والے معاملہ پر بات کرنے میں؟
شیری رحمان نے کہا جانور کون ہے ؟ہم ایسی زبان استعمال نہیں کر سکتے ۔ ایسی باتیں وزیر اعظم تو دور کوئی سیاسی رہنما بھی نہیں کرتا۔ اسٹیمبلشمنٹ کیا کرے؟ آپ نے تو ان کو اپنی گالی کا ہدف بنا لیا ہے۔ املک میں عجیب و غریب صورتحال چل رہی ہے ۔پاکستان میں حکومت گر رہی ہے تو کہتے بیرون ملک کی سازش ہے ۔یہ بیرونی ممالک کی سازش نہیں ہے ۔ ہم قانون کے دائرے میں رہیں گے اوراور آئین کو کبھی پامال نہیں ہونے دیں گے۔ یو ٹرن سرکار کی ملک میں اور باہر کی دنیا میں بھی ساکھ نہیں رہی۔
اس موقع پر سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ آئین سے انحراف کا نتیجہ آرٹیکل 6 خود بیان کرتا ہے۔ اگر کوئی پریزائڈنگ آفیسر سرعام کہے کہ میں تو اس پارٹی کا بندہ ہوں تو آپ کا اجلاس کی صدارت کا حق نہیں رہتا ۔اسپیکر صرف پی ٹی آئی کا اسپیکر نہیں ہے بلکہ وہ ایوان کا اسپیکر ہے۔آرٹیکل 6 اسپیکر کے اختیارات کو کھل کر بیان کرتا ہے۔اسپیکر کسی کو ووٹ ڈالنے اور ایوان میں آنے سے نہیں روک سکتا ۔ کسی شخص کی رکنیت کی نااہلیت کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔اسپیکر نے ووٹنگ کے نتیجہ کا اعلان کرنا ہے۔اگر کسی بھی رکن کی راہ میں رکاوٹ ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری براہ راست اسپیکر پر عائد ہو گی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ہماری چیف الیکشن کمشنر سے درخواست ہے کہ فارن فنڈنگ کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔ جب وفاقی وزیر خود کش بمبار بننے کو تیار ہوں اور وزیر اعظم لوگوں کو گولی مارنے کو تیار ہوں تو کیا یہ بنانا ری پبلک ہے؟
فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ اوور سیز پاکستانی پہلے تو عمران خان سے فارن فنڈنگ کا حساب لیں۔عمران خان نے جو چندے لئے وہ کہاں خرچ ہوئے؟ وزیراعظم اور وزراء گولیوں اور بم دھماکوں کی دھمکیاں دیکر کیا پیغام دے رہے ہیں؟یہ فرار ہونے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔کچھ نے ٹکٹیں کٹا لی ہیں اور کچھ تیاری کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں وزیراعظم اور کابینہ کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔