(سٹی42) بچوں سے بڑھتے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے،ناقص تفتیشی نظام اور غیر متاثر کن پولیس کارکردگی کے سبب بیشتر ملوث ملزمان ہاتھ نہ آسکے۔
تفصیلات کے مطابق شہرکےننھےبچےاورپھول سی بچیاں غیرمحفوظ ہوکررہ گئیں ہیں، بدفعلی اورزیادتی کےبڑھتےکیسزسےتشویش کی لہر دوڑ گئی، رواں سال کے بچوں نے بدفعلی اورزیادتی کے 164 واقعات رونما ہوئے جن میں کم سن بچوں سےبدفعلی کے114اوربچیوں سےزیادتی کے50واقعات ہوئے، لاہورمیں 18کم کسن بچوں کےساتھ بدفعلی اور8ننھی بچیوں کےساتھ زیادتی کےواقعات ہوئے،لاہورمیں ایک بچہ بدفعلی کےواقعہ میں قتل بھی ہوا۔
رواں سال کے اعدادوشمار کے مطابق گوجرانوالہ میں9بدفعلی اورزیادتی کے7کیسز،فیصل آبادمیں6بدفعلی اورزیادتی کے4 جبکہ ملتان میں6بدفعلی اور4زیادتی کےکیسزسامنےآئے۔
ذرائع کاکہناتھاکہ بدفعلی اورزیادتی کےاعدادوشمارنےپولیس کارکردگی کاپول کھول دیا،پنجاب پولیس واقعات کوروکنےمیں بری طرح ناکام ہے، افسران نےبدفعلی اورزیادتی کےواقعات کوروکنےکیلئےکوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے جبکہ سماجی اقدار میں انحطاط بھی بڑھتے ہوئے سفاک اخلاقی جرائم کی ذمہ دار ہیں۔