محکمہ وائلڈ لائف کی کارروائی، سمگل کی جانیوالی 2 ہزار سے زائد چڑیاں آزاد

محکمہ وائلڈ لائف کی کارروائی، سمگل کی جانیوالی 2 ہزار سے زائد چڑیاں آزاد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سعدیہ خان ) ماحول کا تحفظ کرنے والے پرندوں اور جانوروں کیلئے پاکستان میں خطرات کم نہ ہوسکے۔ غیر قانونی شکار سے پرندوں اور جانوروں کی مختلف اقسام ناپید ہوچکی ہیں، آجکل ننھی چڑیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔

صبح سویرے درختوں پر چہچہانے والی چڑیاں بھی ماحول اور کسان دوست پرندوں میں شمار ہوتی ہیں، جو فصلوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑے مکوڑے کھا کر نیچرل کلینر کے طور پر کام کرتی ہیں، مگر گزشتہ کچھ عرصے سے ان کاشکار کرکے ان کو مختلف مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

محکمہ وائلڈ لائف نے کارروائی کرکے 3 ہزار سے زائد چڑیاں تحویل میں لیں جبکہ ایک ہزار سے زائد چڑیاں دم گھنٹے سے ہلاک ہوگئیں۔ گیم وارڈن بدر منیر کے مطابق قید اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث چڑیاں چند گھنٹوں میں ہلاک ہو جاتی ہیں۔

ڈی جی وائلڈ لائف سہیل اشرف کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں پرندوں اور جانوروں کے شکار کے خلاف کریک ڈاؤن اور سزاؤں میں اضافہ کی تجویز دی گئی ہے جس سے شہریوں میں آگاہی آئے گی۔