وقاص عظیم: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، آئی ایم ایف نے ایف بی آر ٹیکس اہداف پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ اور پاکستان سے پاکستان ٹیکس وصولیاں بڑھانے کےمزید اقدامات طےکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان اورر آئی ایف ایف حکام کے درمیان گزشتہ قرض پروگرام کے 9ویں جائزہ کے دوران آئی ایم ایف نے ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کی کوششیں ناکافی قرار دے دیں۔
آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ میں اضافے کے اقدامات ناکافی قرار دے دیے۔
واضح رہے کہ سال 2023-2022 کے دوران انتہائی کم گرینڈ ڈومیسٹک پروڈکشن کے باوجود وفاقی حکومت نے اس سامل گرینڈ ڈومیسٹک پروڈکشن نصف فیصد سے بڑھا کر ساڑھے تین فیصد تک لانے کی حکمت عملی بنائی ہے۔ وفاقی حکومت نے نئے ٹیکسوں کے نفاذ اورر پہلے سے موجود ٹیکسوں میں اضافہ سے بچتے ہوئےآئندہ مالی سال میں ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 9200 ارب روپے مقرر کیا ہے جس پر آئی ایف اعتراض کر رہا ہے۔