سٹی 42: باغوں کا شہر لاہور ایک بار پھر زلزلے سے لرز اُٹھا، شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں ، دفاتر سے باہر نکل آئے۔
ذرائع کے مطابق زلزلے کے جھٹکے لاہور کے علاوہ اسلام آباد ، مری، گوجرانوالہ، جہلم، حافظ آباد، چیچہ وطنی، سیالکوٹ، منڈی بہاؤالدین، شکر گڑھ، ظفروال، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر ، مظفرآباد، دھیرکوٹ، سماہنی، باغ ، وادی نیلم سیالکوٹ اور دیگر علاقوں میں محسوس کیے گئے ، شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے خوفزدہ ہوکر گھروں اور دفا تر سے باہر نکل آئے۔
ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.1 ریکارڈ کی گئی ہے, زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز مشرقی کشمیر تھا، زلزلہ 1 بجکر 4 منٹ پر آیا۔یورپی زلزلہ پیمامرکز کا کہنا ہےکہ زلزلےکامرکزبھارت میں پٹھان کوٹ سے 99 کلومیٹر دور تھا۔
زلزلے کیوں آتےہیں؟
زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ماہرین کی طرف سے بتایا جاتا ہے کہ زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے، پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں، زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں میں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔