سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی منظوری

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی منظوری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)پنجاب کے مالی سال2022-23کابجٹ آج پیش کیاجائیگا. پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 32 کھرب ہوگا,ترقیاتی بجٹ124 فیصد اضافےکیساتھ 685 ارب مختص ہوگا, سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں30فیصد تک اضافہ ہو گا.

تفصیلات کےمطابق ملازمین کو15فیصد تنخواہ کے ساتھ15 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیاجائےگا، حکومت اسپیشل الاؤنس کےنام کیساتھ ڈسپیرٹی الاؤنس دیگی ڈسپیرٹی الاؤنس مخصوص سرکاری محکموں کےملازمین کوہی ملےگا،یکم اپریل سے پنشنرز کی پنشن میں10فیصداضافہ ہوگا، بجٹ میں وفاق کی طرزپرپنشن مزید5 فیصدبھی بڑھائی جائےگی، پنشنرزکی پنشن میں مجموعی طور پر15 جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں30فیصد تک اضافہ ہو گا.

ہیلتھ کارڈ کے لئےبھی127 ارب روپےمختص کرنےکی تجویز دی گئی، طالبعلموں کے لئے لیپ ٹاپ سکیم پربجٹ میں سبسڈی دی جائے گی، متوسط طبقےکو 200 یونٹ پر 15 ارب کی سبسڈی دی جائیگی، غیرترقیاتی اخراجات کے لئے25 کھرب سے زائد کے فنڈ کی تجویز دی گئی۔تعلیم کی مد میں4کھرب15ارب55کروڑکا فنڈزمختص کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔

صحت کے لئے نان ڈویلپمنٹ کی مد میں3کھرب مختص کرنے اور پنجاب پولیس کے لئے ڈیڑھ کھرب روپےمختص،ریلیف پیکج کیلئے ایک ارب31 کروڑ، زراعت کیلئے38 ارب کا نان ڈویلپمنٹ فنڈ ،لاہور کےمنصوبوں کیلئے60 ارب کےفنڈز اورجاری منصوبوں کیلئے3 کھرب65ارب مختص کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں حکومت2کھرب33ارب کےنئےمنصوبےبھی شروع کریگی اسکول ایجوکیشن کیلئے39 ارب کےفنڈزمختص کرنےکی تجویز ہائر ایجوکیشن کیلئے13ارب50کروڑروپےمختص کرنے کی تجویز صحت کےمنصوبوں کیلئے1کھرب72ارب مختص کرنے کی تجویز انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کیلئے 162ارب کے فنڈزمختص کرنےکی تجویز سڑکوں کی بحالی کیلئےفنڈزمیں25 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer