(اسرار خان)لاہور پولیس کا ایک اور جوان فرض کی راہ پر قربان ہو گیا،کالعدم تنظیم کے احتجاج کے دوران مظاہرین کے تشدد سے زخمی ہونے والا ایک اور پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔
تفصیل کے مطابق کانسٹیبل شفقت علی کو 13 اپریل کو کرول گھاٹی کے مقام پر کالعدم تنظیم کے کارکنوں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ زخمی اہلکار اپنے آبائی علاقہ پنڈی بھٹیاں میں دو ماہ سے زیر علاج تھا، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اتوار کو چل بسا۔ 42 سالہ کانسٹیبل شفقت علی تھانہ ریس کورس میں تعینات تھا، سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر اور ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
مزید پڑھئے: آئی جی پنجاب کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنان کی رہائیوں پربرہم
واضح رہے کہ کالعدم تنظیم کارکنان کی مختلف اضلا ع میں رہائیوں سے رہائیوں پرآئی جی پنجاب انعام غنی افسران سے برہم ہیں،آئی جی پنجاب نے صوبہ بھرسے گرفتار کئے گئے تحریک لبیک کے کارکنان کی ناقص تفتیش کی وجہ سے رہائیاں سامنے آنےپرکارکردگی سے عدم اطمینان کااظہارکرکے تمام تفصیلات طلب کرلیں.
تمام آرپی اوز اور ڈی پی اوزکورہاہونے والوں کارکنان کے کیسز کوخود مانیٹر کریں،تمام اضلاع کو تفصیلات فراہم کرنے کے لئے پرفارمہ بھی بھجوا دیا گیا،دوسری جانب حکومتی معاہدے سے کالعدم تحریک لیبک کے کارکنوں کی رہائی پر لاہور سمیت پنجاب پولیس کے افسران اور اہلکار بغیر قانونی کارروائی کارکنوں کی رہائی سے ناخوش ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق حکومتی کمزور معاہدے سے فورس کا مورال کم ہوا، حکومتی رٹ کی بحالی کے لئے پولیس فورس نے تشدد برداشت کیا اور جانیں دی۔
یاد رہے کہ کالعدم تحریک لبیک کے مظاہروں کے دوران پولیس اہلکاروں اور مظاہرین میں تصادم ہوا تھا،ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ مسلح مظاہرین نےنواں کوٹ تھانے پر حملہ کیا,حملے کے دوران رینجرز اور پولیس اہلکار تھانے میں محصور ہوگئے تھے جبکہ ان چھٹرپوں کچھ کالعدم تحریک لبیک کے کارکنان اور کچھ پولیس اہلکارشہیدہوئے تھے۔