( عثمان علیم ) اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان رانجھا کا سٹنگ آپریشن، کورونا سے بچاؤ کا 12 ہزار والا انجکشن ایکٹیمرا بلیک میں چھ لاکھ کا بیچنے والے گینگ کے چھ افراد رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق آپریشن میں ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر شوکت وہاب اور محکمہ صحت کی ٹیم بھی موجود تھی۔ اسسٹنٹ کمشنر ذیشان نصر اللہ رانجھا کا کہنا ہے کہ کورونا کے پیش نظر ایکٹیمرا انجکشن کی مانگ میں اضافہ ہونے پر مافیا کی جانب سے انجکشنز ذخیرہ کرکے بلیک میں فروخت کیے جانے لگے ہیں۔
اسی حوالے سے خفیہ اطلاع ملنے پر 12 ہزار والا انجکشن ایکٹیمرا چھ لاکھ روپے میں فروخت کرنے پر میڈیسن بلیک مارکیٹنگ گینگ کے چھ افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان سے انجکشنز بھی برآمد کرکے ضبط کرلئے گئے ہیں۔
ذیشان رانجھا کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان نے کراچی سے انجکشن منگوائے اور بلیک میں 6 لاکھ کا بیچنے کی ڈیل کی جس پر بروقت کارروائی کی گئی۔ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ ملزمان کے رابطے ہسپتالوں تک ہیں، یہ ایک پوری چین ہے جسے بے نقاب کیا جا رہا ہے جبکہ مزید تفتیش پر تمام حقائق منظر عام پر آئیں گے۔
دوسری جانب پرائیویٹ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو جان بچانے والا انجکشن تاحال نہ مل سکا۔ موت و حیات کی کشمکش سے دوچار پرائیویٹ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو 2 ہفتے سے انجکشن ایکٹیمرا فراہم نہیں کیا جاسکا ہے۔
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے بیرون ملک سے درآمد کئے گئے 600 ایکٹیمرا انجکشن سرکاری ہسپتالوں میں تو تقسیم کر دیئے لیکن پرائیویٹ ہسپتالوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا تاہم غلطی کا احساس ہونے پر 3 روز قبل پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی ٹیکوں کا 35 فیصد کوٹہ دینے کا نوٹیفکیشن تو جاری کر دیا لیکن اس کے باوجود انجکشن پرائیویٹ ہسپتالوں کو تاحال نہیں مل سکے۔