(مانیٹرنگ ڈیسک) سری لنکا کے صدر گوتابیا راجاپاکسے فوجی طیارے میں ملک سے فرار ہوگئے جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔
سری لنکا کے وزیراعظم ہاؤس نے صدر کے ملک سے فرار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ مغربی صوبے میں کرفیو کا نفاذ بھی کیا گیا ، 73 سالہ صدر گوتابیا راجا پاکسے اپنی اہلیہ اور دو سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ملک سے مالدیپ روانہ ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں شدید عوامی احتجاج کے بعد صدر نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ استعفے کے اعلان کے بعد سے نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ سری لنکا کے صدر مالدیپ میں قیام نہیں کریں گے اور وہ وہاں سے کسی اور ملک روانہ ہوں گے۔سری لنکن صدر کے بھائی اور سابق وزیر خزانہ باسل راجاپاکسے بھی ملک سے فرارہوگئے ہیں اور ان کے امریکا جانے کا امکان ہے، سابق وزیر خزانہ کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔
High Commission categorically denies baseless and speculative media reports that India facilitated the recent reported travel of @gotabayar @Realbrajapaksa out of Sri Lanka. It is reiterated that India will continue to support the people of Sri Lanka (1/2)
— India in Sri Lanka (@IndiainSL) July 13, 2022
دوسری جانب سری لنکا میں بھارتی ہائی کمیشن نے سری لنکن صدر کے ملک سے فرار میں مدد کی خبروں کی تردید کی ہے۔
سری لنکا میں موجود بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صدر کے ملک سے فرار میں بھارتی سہولت کاری کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
ہائی کمیشن کا کہنا ہےکہ بھارت سری لنکا کے عوام کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکن صدر کا استعفیٰ بدھ کے روز پارلیمنٹ اسپیکر کو موصول ہونے کا امکان ہے۔