پی ٹی آئی کا "پلان بی" فلاپ ہو گیا

PTI, Plan B of PTI, Plan B, Election symbol, Election Commission of Pakistan, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پی ٹی آئی کا "پلان بی" پِٹ گیا۔ پاکستان تحریک انصاف نظریاتی (پی ٹی آئی نظریاتی) کے چیئرمین اختر اقبال ڈار نے پی ٹی آئی کی قیادت کو کرپٹ قرار دیتے ہوئے، انتخابی نشان سے محروم اس پارٹی کے کسی امیدوار کو ٹکٹ اور انتخابی نشان دینے سے انکار کر دیا۔

ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ ٹیم میں سب کرپٹ ہیں۔ میں ان سے بات نہیں کرسکتا، بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے کچھ نہیں کہنا چاہتا لیکن یہ سب کرپٹ ہیں۔ 
چیئرمین پی ٹی آئی نظریاتی سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ ان (پی ٹی آئئی) سے اتحاد یا ٹکٹ جاری کریں گے؟ اس پر اختر اقبال ڈار نے کہا کہ ان سے بات نہیں ہوسکتی، بیرسٹرگوہر جیسےکرپٹ اور دو نمبر لوگ پارٹی پر قابض ہیں۔

  پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج یہ دعویٰ کیا گیا کہ ان کے امیدوار اب پی ٹی آئی نظریاتی کے انتخابی نشان بیٹسمین پر الیکشن لڑیں گے، پی ٹی آئی کے نام سے تمام نیوز چینلز اور نیوز ویب سائٹس نے یہ "خبریں" نشر کیں کہ پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کو "پی ٹی آئی نظریاتی"  کی طرف سے اس پارٹی کا انتخابی نشان "بیٹسمنین" الاٹ کرنے کے لئے ریٹرننگ افسروں کو درخواستیں دینے کی ہدایت کر دی ہے۔ ان "خبروں" میں پی ٹی آئی کی طرف سے مزید یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اگر ریٹرننگ افسروں کے دفتروں مین پی ٹی آئی نظریاتی کا انتخابی نشان بیٹسمین حاصل کرنے کی درخواستیں دینے کے دوران ان کو روکا جائے یا ان سے کاغذ چھینے جائیں تو وہ فوری طور پر پی ٹی آئی کو آگاہ کریں۔

اس دوران سوشل پلیٹ فارمز پر یہ افواہیں بھی پوسٹ کی جانے لگیں کہ پی ٹی آئی کے بعض امیدواروں سے "پی ٹی آئی نظریاتی" کے انتخابی نشان "بیٹسمین" کی الاٹمنٹ کی درخواستیں چھیننے کی کوشش کی گئی ہے۔

ان "خبروں" کی وسیع پیمانے پر اشاعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سوشل میڈیا پر ایسے پیغامات کی بھرمار کر دی کہ اب پی ٹی آئی کا انتخابی نشان "بیٹسمین" ہے۔

اس افواہ کو حقیقت کا رنگ دینے کے لئے بعض لوگوں نے سوشل میڈیا پر یہ کہانیاں بھی نشر کیں کہ "پی ٹی آئی نظریاتی" کے سربراہ اور  پی ٹی آئی کے دیرینہ رکن اختر اقبال ڈار نے 2012 میں پارٹی میں روائتی سیاستدانوں کی شمولیت کے بعد پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے نام سے سیاسی جماعت بنائی تھی۔انہوں نے مشکل وقت میں اپنی جماعت "کپتان" کے حوالے کردی ہے۔

دوسری جانب حقیقت یہ سامنے آئی ہے کہ "پی ٹی آئی نظریاتی" کے قانونی سربراہ اور پارٹی ٹکٹ اور انتخابی نشانات وغیرہ دینے کے بااختیار شخص اختر اقبال ڈار نے نیوز چینل پر آ کر صاف لفظوں میں بتا دیا کہ ان کا پی ٹی آئی کے امیدواروں سے کوئی تعلق نہیں اور ان کا اس پارٹی کے امیدواروں کو انتخابی نشان دینے کا کوئی ارادہ نہیں۔