کرپٹو کرنسی غیر قانونی، مکمل پابندی عائد کی جائے، اسٹیٹ بنک آف پاکستان

کرپٹو کرنسی غیر قانونی، مکمل پابندی عائد کی جائے، اسٹیٹ بنک آف پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : کرپٹوکرنسی کو غیر قانونی قرار دیا  جائے اور اس پر مکمل  پابندی عائد کی جانی چاہیے، اسٹیٹ بنک نے عدالت میں رپورٹ پیش کردی 
سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر بنائی جانے والی ایک  اعلی سطحی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں  کہا ہے کہ کرپٹوکرنسی کے نقصانات فوائد سے زیادہ ہیں۔ کمیٹی کی سربراہی سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ڈپٹی گورنر سیما کامل کررہی تھیں جبکہ کمیٹی میں سٹیٹ بینک آف پاکستان، سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، فائنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور وزارت خزانہ کے نمائندے شامل تھے۔
کمیٹی نے رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ کرپٹوکرنسی کے استعمال کی اجازت دینے کے نتیجے میں پاکستان کے فارن ایکسچینج کو نقصان ہوسکتا ہے اور ملک سے غیر قانونی طور پر فنڈز کی منتقلی بھی کی جاسکتی ہے۔ محض قیاس آرائیوں پر لوگوں کو مختصر مدت کے فائدے کے لیے ان سکوں میں سرمایہ لگانے کی دعوت دی جاتی ہے۔
کمیٹی نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ کرپٹوکرنسی ایکسچینج کمپنیوں بشمول بائنانس اور اوکٹاایف ایکس کے آپریشنز پر بھی پابندی لگائی جائے اور ایسی کمپنیوں پر وفاقی حکومت کی جانب سے جرمانے بھی عائد کیے جانے چاہییں۔
رپورٹ کے مطابق چین، مصر، بنگلہ دیش، نائجیریا اور ترکی  میں کرپٹوکرنسی پر مکمل پابندی ہے۔
کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے کیس کی سماعت پر عدالت نے رپورٹ وزارت خزانہ اور وزارت قانون کو بھیجنے کی ہدایت کردی اور دونوں وزارتوں کو تین ماہ میں حتمی فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ 
عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ پابندی لگانے کی صورت میں پابندی کی آئینی حیثیت سے بھی عدالت کو آگاہ کیا جائے اور کرنسی میں کاروبار کی اجازت کی صورت میں لیگل فریم ورک تیار کیا جائے۔ 
کرپٹو کرنسی کا موجودہ اسٹیٹس قانون نافذ کرنے والے ادارے خود طے کریں جبکہ اس کاروبار سے منسلک افراد کے خلاف کارروائی قانون کے مطابق کی جائے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2021 میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ایک کیس کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان کے حکومتی اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ایک کیمٹی قائم کرنے کا حکم دیا تھا جسے کرپٹوکرنسی کے قانونی یا غیر قانونی ہونے اور نقصانات و فوائد کے حوالے سے تجاویز دینے کا کام سونپا گیا تھا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان 2018 میں ہی ملک میں کام کرنے والے تمام بینکوں کو ہدایات جاری کرچکا ہے کہ کسی بھی شخص یا کمپنی کو ورچوئل کرنسی کی خریدوفروخت یا منتقلی کا لائسنس جاری نہیں کیا گیا ہے۔کرپٹوکرنسی سے متعلق کسی بھی صارف یا اکاؤنٹ ہولڈر کی مدد نہ کریں اور ایسی کسی بھی ٹرانزیکشن پر فائنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو اطلاع دیں۔