بانی پی ٹی آئی نے مجھے مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطے کی ذمہ داری سونپی ہے، رؤف حسن

بانی پی ٹی آئی نے مجھے مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطے کی ذمہ داری سونپی ہے، رؤف حسن
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کا کہنا ہے کہ عوام نے الیکشن میں اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ جو عوام نے منڈیٹ دیا ہے اسی کو حکومت کرنے دی جاےئے اور عوامی منڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ 

 رؤف حسن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج میری ملاقات خان صاحب سے ہوئی وہ بہت خوش ہوئے، ان کے کچھ میسجز اور فیصلے ہیں جو آپ تک پہنچاؤں گا۔ 

 رؤف حسن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا مسئلہ کا حل نہیں ہے کیونکہ وہ جو بھی ڈیل ہوگی اس کی کنڈیشن غریب آدمی کے لیے بہتر نہیں ہے، باہر ملک جو پاکستان کی کمینٹی ہے وہ اگر ملک میں سرمایہ کاری کرے تو ملک کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔ اس سب کے لیے ضروری ہے ملک میں سیاسی استحکام ہو۔ 

 رؤف حسن کے مطابق خان صاحب کا کہنا ہے کہ جو عوام نے منڈیٹ دیا ہے اسی کو حکومت کرنے دی جاے اور عوامی منڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، جو الیکشن جیتا ہے اس کا حق ہے کہ اسکو حکومت کرنے دینا چاہئے۔ کی پی کے میں ہمارے پاس دو تہائی اکثریت ہے وہاں علی امین گنڈاپور کو بولا ہے وہ حکومت بنائیں۔ تین جماعتوں کے علاوہ باقی کے ساتھ مل کر جدوجہد جاری رکھنے کا کہا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا۔  چھ ماہ بعد آج میری سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی ملک کے لئے بہت فکر مند ہیں۔ ملک کی معاشی صحت کو بہتر بنانے کے لئے سابق چیئرمین فکر مند ہیں۔ سابق چیئرمین کے مطابق اس وقت آئی ایم کے پاس جانا مسئلے کا حل نہیں ہے ، مسئلے کا حل بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کا ملک میں سرمایہ کاری میں ہے۔ 

رؤف حسن نے مزید کہا کہ جو بیرون ملک میں میقم ہیں وہ جلدی ملک میں سرمایہ کاری کریں۔ دوسرا اہم مسئلہ خان صاحب نے کہا کہ جس طرح سے ن لیگ کو ملک میں مسلط کیا جا رہا ہے اس سے ملک مزید مسائل میں جائے گا۔ ایک اور یہ بھی فیصلہ کیا کہ کے کے پی کے میں علی امین گنڈا پور حکومت بنائے گا۔ ہم دوسری جماعتوں کے ساتھ بھی بات چیت کرنے کو تیار ہیں ۔ مجھے یہ اہم زمہ داری دی ہے خان صاحب نے کہ مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطہ قائم کروں۔ کچھ کور کمیٹی کے حوالے سے خان صاحب نے بتایا ہے اس پر بھی عمل دامداد کیا جائے۔ سینٹر اور پنجاب میں ہم ایم ڈبیلو ایم کے ساتھ مل کے بات کریں گے۔ کے پی کے میں جماعت اسلامی کے ساتھ بات چیت کے لئے کہا ہے ۔