سانحہ ماڈل ٹاؤن، دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

سانحہ ماڈل ٹاؤن، دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)   لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ، چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بنچ 15 فروری کو سماعت کرے گا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی سربراہی میں سات رکنی بنچ میں جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس مس عالیہ نیلم، جسٹس سردار محمدسرفراز ڈوگر، جسٹس اسجد جاوید گھرال اور جسٹس فاروق حیدر شامل ہیں، عدالت نے پنجاب حکومت کی جانب سے دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن معطل کررکھا ہے، لارجر بنچ نے توہین عدالت کے مرتکب ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کی دوبارہ پیشی سے متعلق وضاحت بھی طلب کر رکھی ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو 2019 میں توہین عدالت کی کارروائی شروع ہونے کی وجہ سے ہٹا دیا گیا تھا، پولیس انسپکٹر رضوان قادر اور کانسٹیبل خرم رفیق نے دوسری جے آئی ٹی کے اقدام کو چیلنج کررکھا ہے۔

درخواستگزاروں نے موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے 3 جنوری کو نئی جے آئی ٹی بنائی گئی ہے، فوجداری اور انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت ایک وقوعہ کی تحقیقات کیلئے دوسری جے آئی ٹی نہیں بنائی جا سکتی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے135 گواہوں میں سے 86 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی حکومت کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔

درخواستگزاروں نے استدعا کی کہ عدالت نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

Sughra Afzal

Content Writer