(عامررضا) پاکستان کے ویسے تو بہت سے ایسے مصور ہیں جنہوں نے اپنے فن کی بنا پر دنیا میں اپنا نام کمایا مگر صادقین کی بات ہی اور ہے، میوزیم میں جاری نمائش صادقین سے متعلق بہت سی معلومات مہیا کرتی ہے۔
پاکستان کے پہلے گیلی مصور، صادقین دنیا کا شاید ہی کوئی ملک ہوجہان ان کا فن پارہ موجود نہ ہو۔ ان کے فن پاروں میں ایسے میورل بھی شامل ہیں جن کا سائز کئی سو مربع فٹ تک ہے، ان میں سے ایک لاہور میوزیم میں تھا، آجکل اس میورل کی بحالی کا عمل جاری ہے۔
صادقین کا اصل نام سید صادقین نقوی تھا اور آپ امروہہ بھارت میں1923 میں پیدا ہوئے، ایم اے آگرہ سے کیا، قیام پاکستان کے بعد پاکستان ہجرت کی۔ لاہور میوزیم نے صادقین کی زندگی اور فن کے حوالے سے ایک بڑی نمائش کا اہتمام کررکھا ہے، میوزیم میں رکھے یہ فن پارے تو صادقین کے کام کا ایک چھوٹا سا حصہ ہیں، اس صاحب طرز مصور کی حیثیت ایک ادارے سے کم نہیں۔