( قذافی بٹ ) وزیراعلیٰ کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے رولزآف بزنس 2011میں ترامیم، چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے پنجاب شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ میں ترامیم کی منظوری جبکہ 6 دہشت گردی کی عدالتیں بھی ختم کردی گئیں۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 16 صوبائی محکموں کے سیکرٹریز جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں کام کرینگے، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ انتظامی لحاظ سے مکمل بااختیار ہوگا۔ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو اپنے کام کے سلسلے میں لاہور نہیں آنا پڑیگا، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے تمام امور پیپر لیس ہونگے۔
پنجاب کابینہ نے پراپرٹی ٹیکس کی نئی درجہ بندی سے متعلق ویلیوایشن ٹیبل مرتب کرنے کی تجویز مسترد کردی۔ چیرٹیز کی آن لائن رجسٹریشن کی تاریخ میں 15 اکتوبر تک کی توسیع، 5 لاکھ تک اشٹام پیپر کے ریفنڈ کا اختیار کمشنر کو دینے کی منظوری دی گئی۔ چینی کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے پنجاب شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ایکٹ 1950میں ترامیم کی منظوری دی گئی جس کے بعد مقرر کردہ تاریخ پر کرشنگ نہ کرنے پر شوگر ملوں کو روزانہ کی بنیاد پر 50 لاکھ جرمانہ کیا جاسکے گا۔
کابینہ نے وزیراعظم نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی کو پنجاب بھرمیں ہاؤسنگ سکیمیں شروع کرنے کی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے پنجاب کی پہلی سپیشل ایجوکیشن پالیسی 2019 کی منظوری دیدی، یہ پالیسی میڈیکل ماڈل سے سوشل ماڈل تک کور کریگی۔
اجلاس میں موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965 کے سیکشن 120 کے تحت موٹر وہیکلز آفیسرز کو اختیارات تفویض کرنے جبکہ لوڈر رکشہ کو شامل کرنے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ہیرٹیج فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل اور پنجاب گورنمنٹ ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2020 میں ترامیم کی منظوری بھی دی گئی۔