پنجاب حکومت کا ہر کرائم کیلئے فنکشنل سپیشلائزڈ پولیس فورس قائم کرنے کا فیصلہ

 پنجاب حکومت کا ہر کرائم کیلئے فنکشنل سپیشلائزڈ پولیس فورس قائم کرنے کا فیصلہ
کیپشن: Maryam Nawaz, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : پنجاب حکومت نے ہر کرائم کے لئے فنکشنل سپیشلائزڈ پولیس فورس قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ۔ 

 وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت مری میں خصوصی اجلاس ہوا، جس میں صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے امن امان کی مجموعی صورت حال پر بریفنگ دی۔ 
اجلاس میں آرگنائزڈ اور سائبر کرائم کے خاتمے کےلئے سپیشل یونٹ قائم کرنےاور آئی ٹی ٹریننگ کا اصولی فیصلہ کیا گیا، اس کے علاوہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے اقدامات کے لئے تجاویز اور سفارشات پیش کی گئیں۔ 

پولیس میں کرپشن اور غیر پیشہ ورانہ رویے کی نشاندھی کے لئے سپیشل آڈٹ سسٹم نافذ کرنے کی منظوری کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرپٹ اور مجرموں سے ساز باز کرنے والے پولیس آفیسرز اور اہلکاروں کا سپیشل کورٹ مارشل ہوگا، پولیس کی طرف سے رشوت مانگنے پر سی ایم کے سپیشل ڈیش بورڈ پر شکایت درج ہو سکے گی۔ اس کے علاوہ سمگلنگ روکنے کے لئے باڈر سیکورٹی فورسز قائم کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ 

اجلاس میں منشیات کے خاتمے کےلئے مہم مسلسل جاری رکھنے کی منظوری کی گئی، اس کے علاوہ عورتوں اور بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں سزائے موت کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا، ساتھ ہی پنجاب میں ناجائز اسلحہ کلچر کے خاتمے کے لئے اقدامات کی ہدایت۔ قوانین میں ترمیم کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب نے پتنگ بازی اور دھاتی تار کے سدباب کے لئے مزید فول پروف انتظامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سزا یقینی بنا کر جرائم میں کمی یقنی بنائی جاسکتی ہے۔ بچوں اور عورتوں سے ذیادتی کے مقدمات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے۔ پنجاب کے ہر شہری کا تحفظ حکومت کی بنیادی زمہ داری ہے، پولیس کو جدید اسلحہ ،الات گاڑیاں نائٹ ویژن اور ڈرون فراہم کرینگے ۔ دہشت گردی ، سمگلنگ اور گینگز کے مستقل خاتمے کیلئے موثر کارروائی یقینی بنائی جائے ۔پراسکیوشن اور انوسٹی گیشن کا سسٹم میں بہتری کی ضرورت ہے۔ 
اجلاس میں سینٹر منسٹر مریم اورنگزیب ، چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، آئی جی،اے آئی جی، کمشنر ، سی سی پی او،ار پی او اور دیگر حکام بھی موجود تھے ۔