ویب ڈیسک: نگران پنجاب حکومت کو تقرر و تبادلوں کا اختیار دینے کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
تفصیلا ت کے مطابق جسٹس طارق سلیم شیخ نےتحریک انصاف کے رہنماء فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ، نگران حکومت کو تقرر و تبادلے کا اختیار دینے پر وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 اپریل کو شق وار جواب طلب کرلیا ہے، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو بھی آئندہ سماعت پر متاثرہ فریق ہونے کے متعلق دلائل دینے کی ہدایت کر دی ہے ۔
پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہےکہ الیکشن کمیشن نے نگران حکومت پنجاب کو ٹرانسفر پوسٹنگ کی بلینکٹ اجازت دے دی ہے ، الیکشن کمیشن کیسے اپنی پاور کسی دوسرے کو دے سکتا ہے، اس سے الیکشن کمیشن کا کام کرنے کا فنکشن متاثر ہو گا،الیکشن کمیشن صرف اپنے ملازمین کو اپنے اختیارات دے سکتا ہے ، الیکشن کمیشن اپنے اختیارات ریٹرننگ افسران کو بھی نہیں دے سکتا، یہ الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی ہے۔
نگران حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلیخ الزمان نے پیش ہوکر درخواست کی مخالفت کی اور موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کیسے متاثرہ فریق ہے، جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ درخواست گزار وکیل سے سوال کیا کہ آپ کیسے متاثرہ فریق ہیں ، وکیل درخوست گزار نے جواب دیا کہ پاکستان تحریک انصاف سب سے بڑی پارٹی ہے، ہم کیسے متاثرہ فریق نہیں ہو سکتے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے،کہ سیاسی پارٹیاں سب سے زیادہ متاثر ہ فریق ہوتی ہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آج کیس کی ابتدا ہے، مجھے کیس کی سمجھ آ گئی ہے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی۔