(ویب ڈیسک)ملک کے نئے وزیراعظم نے آتے ہی اہم فیصلے کئے جس سے کچھ طبقات میں خوشی کی لہر دوڑ پڑی جبکہ ملازمین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ سرکاری دفاتر کے اوقات کار میں تبدیلی کرتے ہوئے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات بھی ختم کرنے پر ملازمین نے احتجاج کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کےمطابق وفاقی حکومت کے دفاتر میں ہفتے میں 6 دن کام کرنے کا حکم پر ملازمین ناخوش ہیں۔وفاقی سرکاری ملازمین نےکل سے احتجاج کا اعلان کردیا۔ملازمین کل صبح 11 بجے وزارتِ خزانہ کے سامنے احتجاج کریں گے۔ احتجاج میں وفاقی وزارتوں، محکموں، ڈویژنز کے ملازمین کو شرکت کی ہدایت کردی گئی۔
وفاقی سرکاری ملازمین کی تمام تنظیموں کا مشترکہ اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔اجلاس بلانے کا فیصلہ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے کیا۔اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے فیصلہ سازی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سرکاری دفاتر کے اوقات کار میں تبدیلی کرتے ہوئے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات بھی ختم کر دیں۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کمر ہمت کس لیں، عوام کی خدمت کے لئے آئے ہیں، ایک لمحہ مزید ضائع نہیں کرنا، ایمان داری، شفافیت، مستعدی، انتھک محنت ہمارے راہنما اصول ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے فیصلے کے بعد سرکاری دفاتر10 بجے کے بجائے صبح 8 بجے کام شروع کریں گے۔ سرکاری دفاتر میں اب ہفتے میں صرف ایک تعطیل ہوگی۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان بازاروں کی سخت مانیٹرنگ یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہناتھا کہ عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی میں غفلت برداشت نہیں کروں گا جبکہ قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران پینشنرز کی پینشن میں 10 فیصد اضافے اور کم از اکم اجرت 25 ہزار کرنے کے اعلانات کیا کئے گئے جن پر فی الفور عمل درآمد کا حکم بھی جاری کر دیا۔