سٹی42:ٹیچنگ ہسپتالوں کو ادویات، طبی آلات، حفاظتی سامان کی خریداری کی اجازت میں تاخیر، ٹیچنگ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ بدستور حفاظتی سامان سے محروم، امپورٹ بند اور دنیا بھرمیں مانگ بڑھنے سے مطلوبہ سامان خریدنے میں دشواری، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے پہلے سامان کی سنٹرل پرچیز کا فیصلہ کیا اور پھر 25 مارچ کو ٹیچنگ ہسپتالوں کو سامان خریدنے کی اجازت دیدی ۔ تاخیر کی وجہ سے مارکیٹ سے سٹاک ہی ختم ہوگیا .
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کی جانب سے حالیہ کورونا وائرس پھیلنے کا پیشگی علم ہونے کے باوجود محکمہ سپیشلائزد ہیلتھ ڈاکٹرز اور طبی عملےسمیت حفاظتی سامان اور میڈیکل ایکوئپمنٹ کی خریداری یقینی نہیں بنا سکا ہے ۔ تذبذب اور فیصلہ سازی کے فقدان سے دوچار محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے پہلے تو فروری میں تمام ٹیچنگ ہسپتالوں سے ان کی حفاظتی کٹس کی ڈیمانڈ مانگی گئی تاکہ سنٹرل پرچیز ہوسکے تاہم ایک ماہ سے زائد وقت گزرنے کے بعد 25 مارچ کو ٹیچنگ ہسپتالوں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ ادویات سمیت وینٹی لیٹرز ، کارڈیک مانیٹرز سمیت تمام ضروری طبی آلات اور مشینری سمیت ڈاکٹرز اور طبی عملے کیلئے حفاظتی کٹس کی خریداری خود کر لیں ۔
ذرائع کے مطابق محکمہ سپیشلائزد ہیلتھ نے اجازت تو دیدی لیکن اس فیصلے میں طویل تاخیر کی گئی اور اب پوری دنیا میں حفاظتی کٹس سمیت طبی آلات اور مشینری کی مانگ میں زبردست اضافہ ہونے سے نہ تو یہ سامان امپورٹ ہورہا ہے اور نہ ہی مقامی طور پر دستیاب ہے ۔ اس سنگین صورتحال کی وجہ سے تاحال ٹیچنگ ہسپتال حفاظتی کٹس اور دیگر طبی سامان کی خریداری میں شدید مشکلات سے دوچار ہیں اور ڈاکترز سمیت طبی عملے کو مطلوبہ ضرورت کے مطابق سامان فراہم نہیں کیا جاسکا ہے ۔
خیال رہے کہ ملتان کےنشتراسپتال میں17ڈاکٹرزکورونا کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور کےایک اورسینئرڈاکٹرمیں کروناوائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔