علی ساہی: کورونا وائرس کو روکنے کے لیے لاک ڈاون کے دوران آئی جی پنجاب کے احکامات پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ساڑھے تیرہ ہزار ایف آئی آرز درج جبکہ ناکوں پرایک لاکھ تیرہ گاڑیوں جبکہ دولاکھ تریسٹھ ہزار موٹرسائیکلوں کو چیک کیا گیا.
صوبے بھر میں دفعہ144کی خلاف ورزی پراب تک مجموعی طور پر 13498ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ 1516ناکوں پر113101گاڑیوں،263214موٹر سائیکلوں اور570979شہریوں کو چیک کیا گیا۔351161شہریوں کو وارننگ، 24364سے سیکیورٹی بانڈزاور24412 شہریوں کو قانون شکنی پر گرفتار کیا گیا۔13886شہری ضمانت پر رہا جبکہ 2457دوکانوں اور216ریستورانوں کے خلاف کاروائی بھی عمل میں لائی گئی۔
ذخیرہ اندوزی ایکٹ کی خلاف ورزی پر324مقدمات درج کرتے ہوئے395قانون شکنوں کے خلاف کاروائی کی گئی۔305ملزمان گرفتار جبکہ124ضمانت پر رہا ہوئے۔جبکہ گذشتہ روز صوبہ بھر میں 1516ناکے لگائے گئے جہاں 5497گاڑیوں اور12774موٹر سا ئیکلوں کو چیک کیاگیا۔پولیس ناکوں پرچیک کئے گئے 24953شہریوں میں سے15385کو وارننگ دے کر چھوڑا گیا۔1126شہریوں سے سیکیورٹی بونڈز لئے گئے،1169ملزمان گرفتا ر ہوئے جبکہ610نے ضمانتیں کروائیں۔مجموعی طور پر640ایف آئی آر درج کی گئیں جن میں 1254ملزمان کو نامزد کیا گیا۔قانون شکنی پر 92دوکانوں اور10ریستورانوں کے خلاف قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی گئی۔
ذخیرہ اندوزی پر 12مقدمات درج کرتے ہوئے 20ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی گئی۔ذخیرہ اندوزی پر 17قانون شکن گرفتار جبکہ11 ضمانت پر رہاہوئے۔ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی ریجنل اور ضلعی پولیس افسران کو قانون شکنوں کے خلاف کاروائی میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔پولیس ٹیمیں دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر کورونا وائرس سے متعلقہ اقدامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔فیلڈ ڈیوٹی پر تعینات افسران و اہلکار کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیرپر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنائیں۔
خیال رہے کہ پنجاب میں کورونا کے کیسز کی تعداد 2656 ہو گئی۔ پنجاب میں 24 جبکہ لاہور میں اب تک 11 اموات ریکارڈ ہوچکی ہیں۔