سٹی42: ایل ڈی اے کے خزانے کا براحال کمرشل پالیسی پر از خود پابندی کے باعث دو ارب روپے کا خسارہ، ایل ڈی اے اڑھائی ارب کی بجائے صرف ستاون کروڑ جمع کرسکا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے گزشتہ سال اپریل میں اڑھائی ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا تھا، گزشتہ مالی سال میں ایل ڈی اے کمرشلائزیشن کا ہدف بھی 5ارب روپے تھا۔ رواں مالی سال ایل ڈی اے کی نا اہلی کے باعث کمرشلائزیشن کا ہدف صرف پچاس کروڑ روپےرکھا گیا، ایل ڈی اے حکام نے سپریم کورٹ کی جانب سےکمرشلائزیشن پر پابندی کا جواز بنایا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں واضح کیا کہ کمرشلائزیشن پرپابندی نہیں لگائی گئی، سپریم کورٹ نےایل ڈی اے کو صرف نئی کمرشلائزیشن پالیسی بنانے کا حکم دیا تھا جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکا۔
ایل ڈی اے کے پاس ہزاروں کمرشل کیسز منظوری کیلئے التوا کاشکار ہیں، شہریوں کی قیمتی جائیدادوں پرکاروبارکرنے کی اجازت نہیں دی جارہی، ایل ڈی اے نے کمرشل پالیسی منظورنہ کرا کرخزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر کمرشلائزیشن شکیل انجم منہاس کمرشلائزیشن پالیسی کی منظوری میں عدم دلچسپی دکھارہے ہیں، جبکہ ڈائریکٹوریٹ کےاہلکارشہریوں کی املاک کو غیرقانونی طورپرچلوانےمیں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔