ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے افسران کو نئی گاڑیاں دینے کے اقدام کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہو ئی ۔ عدالت نے بورڈ آف ریونیو اور محکمہ خزانہ کو آئندہ سماعت پرجواب داخل کرنے کی ہدایت کردی ۔عدالت نے افسران کو نئی گاڑیاں دینے کے متعلق تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نےسردار فرحت عباس چانڈیو ،شیراز الطاف کی درخواستوں پر سماعت کی۔ریونیو بورڈ نے نئی گاڑیوں سے متعلق مجموعی بجٹ کا تخمینہ رپورٹ پیش کی۔پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل محمد عثمان خان پیش ہوئے اوردرخواستوں کے قابل سماعت ہونے کے متعلق اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا یہ حکومت کا پالیسی معاملہ ہے۔ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہیں ، جسٹس رسال حسن سید نے استفسار کیا کہ کیا نئی گاڑیاں دینے کا نگران حکومت کو اختیار ہے ، پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا بجٹ بنانے کا اختیار نگران حکومت کے پاس ہے جس کے تحت سرکاری گاڑیاں مل سکتی ہیں۔درخواست گزار وکیل نے کہاعوام کے پاس بجلی کے بل ادا کرنے کے پیسے نہیں ہیں ۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس روز کے لئے ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزاروں کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کردی۔