معمولی سی بات پر ہندؤ انتہا پسندوں نے مسلمان نوجوان کو قتل کردیا

معمولی سی بات پر ہندؤ انتہا پسندوں نے مسلمان نوجوان کو قتل کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بات کشمیری مسلمانوں کی ہو یا بھارت میں رہنے والوں کی، ہندو انتہا پسندؤں نے مسلمانوں کا جینا محال کردیا ہے۔ آئے روز ایسے شرمناک واقعات پیش آرہے جن کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، معمولی سی بات پر بھارتی درندروں نے مسلم نوجوان کو قتل کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست اتُر پردیش کے علاقے شاملی میں پیش آیا، جہاں سمیر نامی نوجوان مرکزی بس اسٹینڈ کے قریب سے جارہا تھا کہ اس دوران اس کا ہاتھ وہاں کے مقامی شخص سے جاٹکرایا۔ دونوں افراد میں تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد تقریباً درجن سے زائد انتہا پسند ہندوؤں نے سمیر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگیا۔

زخمی نوجوان کو مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن اس کی حالت زیادہ ہی تشویش ناک تھی اور اسے مظفرنگر ہسپتال کے لیے ریفر کیا گیا تاہم راستہ میں ہی مسلم نوجوان کی موت واقع ہوگئی۔ پولیس نے سمیر کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کردیا اور  مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ دیگر ملزموں کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ متوفی سمیر ٹاٹا موٹرز میں ملازمت کرتا تھا، مسلم نوجوان کے قتل کے بعد علاقے میں سخت کشیدگی پھیل گئی ہے۔ دوسری جانب ایس پی شاملی سکریتی مادوا نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متوفی سمیر کا پہلے سے ملزموں کے ساتھ تنازعہ چل رہا تھا۔