موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ، ملزمان کی شناخت ہوگئی

موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ، ملزمان کی شناخت ہوگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی 42 ) پنجاب حکومت نے بچوں کے سامنے ماں سے اجتماعی زیادتی کرنے والے ملزمان کی تصاویر جاری کر دیں، وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ ملزمان کو پکڑوانے والوں کو پچیس پچیس لاکھ روپے انعام دیا جائے گا، خاتون کے بارے میں نامناسب بیان دینے پر سی سی پی او لاہور کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سات دن میں جواب طلب کر لیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیرقانون اور آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اصل ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوچکے ہیں اور ملزمان بہت جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔  متاثرہ خاتون کو انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ عثمان بزدار نے ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کیلئے 25،25 لاکھ انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے، ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ واقعہ کے فوری بعد تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ خاتون کے کپڑوں سے میچ ہونے والا ڈی این اے عابد علی کا ہے، ملزم عابد علی بہاولنگر کا رہنے والا ہے کیس اُسکی طرف جاتا ہے۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ عابدعلی کے نام 4 سمز جو وہ بند کرچکا تھا۔ پولیس نے سادہ کپڑوں میں بھی ملزمان کے گھروں پر چھاپے مارے۔ ملزم اور اُسکی بیوی گھر چھوڑ کرفرار ہوچکے ہیں۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ ملزم کا ساتھی وقارالحسن علی ٹاؤن کا رہائشی وہ بھی فرار ہوچکا ہے۔ ملزمان کا ریکارڈ حاصل کرلیا ہم اُنکے پیچھے ہیں۔

سی سی پی او لاہور کے بیان پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ سی سی پی او نے غیر متعلقہ جواب دیا، آئی جی نے عمر شیخ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔ سی سی پی او 7 روز میں شوکاز نوٹس کا جواب دیں گے۔ شوکاز نوٹس کے جواب کے بعد قانونی کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عابد علی پر 7 کریمینل جبکہ وقارالحسن پر 2 رابری کے کیسز ہیں۔ وقارالحسن کی14 روز قبل ہی ضمانت ہوئی۔