ملک اشرف :نئے آئی جی پنجاب محمد طاہر خان کےتعینات ہوتے ہی لاہور ہائیکورٹ میں پہلی پیشی ،عدالت کا جسٹس آف پیس کےحکم پر فوری عمل درآمد نہ ہونے پراظہار برہمی، آئی جی پنجاب کو 24گھنٹوں میں عملدرآمد کرانے کاحکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد قاسم خان نے توقیر فاطمہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی ، آئی جی محمدطاہر خان سمیت دیگر افسر پیش ہوئے ،جسٹس محمد قاسم نے کہا کہ جسٹس آف پیس کے حکم پر عملدرآمد نہیں کرانا تو قانون میں ترمیم کرالیں ،ہر ضلع میں درجنوں ایڈیشنل سیشن ججز اس کام پر لگے ہیں،اگر24گھنٹے میں عملدرآمد نہیں ہوتاتو وہ حکم عدولی تصور ہوگی ،پندرہ روز بعد آئی جی خود ذمہ دار ہوں گے ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پولیس نےوطیرہ بنالیاہےکیس آئے تو فوری مقدمہ درج کرلیتے ہیں،آئی جی ایسا میکنزم تیار کریں کہ 24گھنٹوں میں حکم پر عملدرآمد ہو، ایسے ایس ایچ اوز لگائے جائیں جو کام کرنیوالے ہوں ، 15دن بعدعملدرآمد نہ ہوا تو توہین عدالت کا نوٹس دیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب محمد طاہر خان نے موقف پیش کیا کہ پولیس کی کوتاہیوں کی اصلاح کرنے کی کوشش کرینگے، انہوں نے جسٹس آف پیس کےمطابق فوری عملدرآمد کرانےکی یقین دہانی کرائی ،جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دئیے کہ موجودہ حکومت نےپولیس میں مداخلت نہ کرنےکاعندیہ دیا ہے،پولیس اب زیادہ دلیر ہوکر قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ، عدالت نے فوری مقدمات کے اندراج کی یقینی دہانی پر درخواست نمٹادی ۔