( عرفان ملک ) لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کو مانگامنڈی سے گرفتارکرلیا گیا، عابد ملہی نے 33 روز تک پولیس کی ناک میں دم کیے رکھا۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی آخرکار پولیس کے ہتھے چڑھ گیا۔ پولیس نے عابد ملہی کو مانگامنڈی سے گرفتار کرلیا۔ پولیس نے واقعے کی تفتیش تو 72 گھنٹے میں ہی مکمل کرلی تھی، لیکن مرکزی ملزم عابد ملہی کو پکڑنے میں 33 دن لگ گئے۔
عابد ملہی نے پولیس کی ناک میں دم کر رکھا تھا۔ وہ پانچ بار بھاگنے میں کامیاب ہوا۔ عابد ملہی سب سے پہلے قلعہ ستار شاہ سے فرار ہوا، پھر بہاولنگر، اس کے بعد قصور اور پھر مانگامنڈی میں بھی پولیس کے ہاتھ نہ آیا جبکہ ننکانہ میں مارا گیا پولیس کا چھاپہ بھی بے سود ثابت ہوا۔
عابد ملہی نے نو ستمبر کی رات لاہور سیالکوٹ موٹروے پر اپنے ساتھی شفقت کے ساتھ مل لاہور سے گوجرانوالہ جاتی ہوئی خاتون سے ڈکیتی کی۔ دوران ڈکیتی ملزمان نے خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے ہی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واقعہ کے بعد حکومت نے ملزم عابد ملہی اور وقارالحسن کو مطلوب قراردیا، تاہم وقارالحسن نے ازخود گرفتاری دے کر کیس کو نیا رخ دے دیا۔ وقارالحسن کی نشاندہی پر پولیس نے ملزم شفقت کو دیپالپورسے گرفتار کیا۔ شفقت کا ڈی این اے میچ کرگیا اور اس نے اعتراف جرم بھی کیا۔ ملزم شفقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔
دوسری جانب شہباز گل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عابد گرفتار ہوگیا ہے، انشاللہ قانون کے مطابق سزا ملے گی۔
عابد ملہی گرفتار ہو گیا ہے۔ انشااللہ قانون کے مطابق سزا ملے گی۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) October 12, 2020
آئی جی پنجاب انعام غنی نے موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کے لئے تمام اضلاع میں ریپڈ رسپانس فورس تشکیل دی تھی اور ہرشہر میں ایک پولیس کی گاڑی ایک اے ایس آئی اور 4 کانسٹیبلز 24گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہے۔