ڈی سی آفس میں اشٹام فروشوں کی چور بازاری

ڈی سی آفس میں اشٹام فروشوں کی چور بازاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عثمان علیم: پچاس اور سو والے اشٹام کی جعلی شارٹیج کر کے تین گناہ زائد داموں میں فروخت، انتظامیہ خاموش جبکہ شہری لٹنے لگے۔

نام کی تبدیلی مگر محکموں کے حالات تبدیل نہ ہوئے، ڈی سی آفس میں اشٹام فروش اصل رقم سے تین گنا زائد بٹورنے لگے۔ شہری مہنگے داموں اشٹام پیپرز خریدنے پر مجبور ہوگئ، کہتے ہیں مارکیٹ میں پچاس اور سو روپے والے اشٹام پر چوربازاری کی جا رہی ہے۔ضلع کچہری میں پچاس اور سو والے اشٹام پیپرز کی جعلی شارٹیج کے باعث من مانے داموں فروخت جاری ہے.

ذرائع کے مطابق اشٹام فروشوں نے اشٹام کی کاپیاں محکمہ بورڈ آف ریونیو کے افسران کی ملی بھگت سے خرید رکھی ہیں اور وہ 100 اشٹاموں والی کاپی پر اضافی چھ ہزار بٹور رہے ہیں، جبکہ سٹیٹ بنک میں پیسے جمع کروانے کے باوجود بورڈ آف ریونیو کی جانب سے گزشتہ چار ماہ سے سو اور پچاس والے اشٹاموں کی پرنٹنگ بھی روک رکھی ہے جس کے باعث بلیک میں کم قیمت والے اشٹام بلیک میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اویس ملک کا کہنا ہے کہ کہیں نہ کہیں انتظامی غفلت موجود ہے، جلد شارٹیج پر قابو پا لیا جائیگا۔محکموں کی غفلت اور انتظامی نااہلی کی وجہ سے مہنگے داموں اشٹام کی فروخت سےخمیازہ عوام کو ہی بھگتنا پڑ رہا ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer