ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شہباز شریف کیلئے امید کی کرن پیدا ہوگئی

شہباز شریف کیلئے امید کی کرن پیدا ہوگئی
کیپشن: City42 - Shahbaz Sharif
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی گرفتاری اور احتساب عدالت کے ریمانڈ کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے وکیل کو مزید دلائل دینے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے وکیل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے اور آفس اعتراض پر دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے شہری حافظ مشتاق نعیمی کی اعتراضی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل نے وفاقی حکومت اور چیئرمین نیب کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو استشنی حاصل ہے۔

درخواستگزار وکیل کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کے ایکٹ کو چیلنچ کیا جاسکتاہے۔ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کرسکتے ہیں۔ درخواست گزارنے استدعا کی کہ عدالت شہباز شریف کی گرفتاری، ریمانڈ اور نیب آرڈیننس سیشن 5 ایم سیکشن 15 کو بھی کالعدم قرار دے۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ کے تین رکنی فل بنچ کا نیب آرڈیننس کو قانونی قرار دینےکا فیصلہ آ چکا ہے۔ ایسے میں درخواست قابل سماعت کیسے ہوسکتی ہے۔ تاہم وکیل نے فل بنچ کا فیصلہ دیکھ کر دلائل کی اجازت دینے کی استدعا کی.

عدالت نے وکیل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے مزید دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

Sughra Afzal

Content Writer