جسٹس وقار احمد سیٹھ عدلیہ کی قد آور شخصیت تھے:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

 جسٹس وقار احمد سیٹھ عدلیہ کی قد آور شخصیت تھے:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف :چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان  نے  کہا ہے کہ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ عدلیہ کی قد آور شخصیت تھے،ان کی عدلیہ کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان  نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ  وقار احمد سیٹھ کے انتقال کا دلی صدمہ پہنچا ہے،اللہ تبارک و تعالیٰ مرحوم چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔

یاد رہے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے باعث جمعرات کی شب انتقال کرگئے تھے، پشاور ہائیکورٹ کے ترجمان کے مطابق جسٹس وقار احمد سیٹھ گزشتہ کچھ دنوں سے علیل تھے اور اسلام آباد کے کلثوم انٹرنیشنل ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں وہ انتقال کر گئے۔

 چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے،ان  کی نماز جنازہ پشاور کے کرنل شیر خان اسٹیڈیم میں ادا کی گئی،نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ کے پی محمود خان،  ججز اور وکلاء کی بڑی تعداد سمیت سماجی و سیاسی شخصیات نے بھی شرکت کی۔


خیال رہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے 2 روز قبل ہی اپنی سپریم کورٹ میں تعیناتی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، انہوں نے یہ درخواست جسٹس فیصل عرب کے ریٹائر ہونے کے بعد دائر کی تھی،اس سے قبل وہ رواں سال جون میں بھی ایک درخواست کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ کے 3 ججز کے سپریم کورٹ میں تقرر کو چیلنج کرچکے تھے۔


جسٹس وقار احمد سیٹھ اس خصوصی عدالت کا بھی حصہ تھے جس نے سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی، خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس وقار سیٹھ نے فیصلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا تھا کہ وہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو گرفتار کرنے اور سزا پر عملدرآمد کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں اور اگر وہ مردہ حالت میں ملیں تو ان کی لاش اسلام آباد کے ڈی چوک لائی جائے جہاں اسے تین دن تک لٹکایا جائے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer