وسیع پیمانے پر گیس چوری،لاہوردوسرے نمبر پر آ گیا

وسیع پیمانے پر گیس چوری،لاہوردوسرے نمبر پر آ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شاہد ندیم :لاہور شہر میں وسیع پیمانے پر گیس چوری ہونے لگی، سوئی ناردرن گیس کمپنی میں گیس چوری کی شرح بڑھنے کی وجہ سے لاہور دوسرے نمبر پر آ گیا۔

تفصیلات کے مطابق سردی میں اضافہ کیا ہوا کہ چولہوں سے گیس ہی غائب ہوگئی، گیس کی کمی پورا کرنے کے لئے کہیں لکڑیاں جلا کر کھانے پکنے لگے تو کہیں سلنڈر گیس کا استعمال بڑھ گیااس کے ساتھ ساتھ شہر میں وسیع پیمانے پر گیس چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، لاہور ریجن میں گیس چوری کی شرح پندرہ اعشاریہ تیس فیصد تک پہنچ گئی، اس طرح گیس چوری کی وجہ سے لاہور ریجن کمپنی میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔

لاہور شہر میں گیس چوری کی وجہ سے کمپنی کو کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، سوئی ناردرن گیس کمپنی کے آپریشن صرف گھریلو صارفین تک ہی محدود رہ گئے جبکہ کمرشل اور صنعتی سیکٹر میں گیس چوری کیخلاف آپریشن میں خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی،سوئی ناردرن میں گیس چوری کی دستاویزات سٹی فورٹی ٹو نے حاصل کر لی ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق پشاور بائیس فیصد گیس چوری کی وجہ سے سر فہرست رہا ہے جبکہ اسلام آباد، سرگودھا، گجرات اور مردان ریجن میں بھی گیس چوری پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

واضح رہے کہ پنجاب میں فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ڈیرہ غازی خان سمیت کئی شہروں میں گیس نایاب ہوگئی ہے یا پھر پریشر نہایت کم ہے، خانیوال، ملتان میں بھی لوگ گیس کی کمی کا رونا روتے رہے۔سندھ اور بلوچستان کے بھی کئی شہروں میں صورتحال یہی ہے، گیس کی کمی اور لوپریشر سے نہ تو کھانا پکتا ہے اور نہ ہی سخت سردی میں گرم پانی دستیاب ہے، شہری متبادل ذرائع ایل پی جی (مائع گیس) اور لکڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں ۔ایک تو گیس نہیں اوپر سے گیس چوری ہونا معمول بن چکا ہے۔