(سعود بٹ) پنجاب پبلک سروس کمیشن کے افسران کی بڑی نا اہلی منظر عام پر آگئی، پی ایم ایس 2020 امتحانات میں خاتون امیدوار کو رول نمبر سلپ کے برعکس پرچہ دلوا دیا گیا، سیکرٹری پی پی ایس سی نے جوہر ٹاؤن سینٹر کے عملے سے جواب طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق خاتون امیدوار کے پاس سوشل ورک، ماس کمیونیکیشن اور انگلش لٹریچر کی رول نمبر سلپ تھی، خاتون امیدوار انگلش لٹریچر ون، ٹو کے امتحان کی بجائے پنجابی ون، ٹو کا امتحان دے گئی، سیکرٹری پنجاب پبلک سروس کمیشن نے معاملہ منظر عام پر آنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پی پی ایس سی کے سپروائزر شاہد امیر، سلیم رضا، حافظ منشاء، ناصرہ سردار، اشفاق احمد خان اور راجہ رام سے جواب طلب کرلیا۔
مراسلہ میں واضح کیا گیا کہ امیدوار کی بدنیتی کیساتھ افسران کی نااہلی صاف ظاہر ہے، سینٹر میں موجود افسران کو7 روز میں جواب داخل کرانے کاحکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب بے روزگاری کے باعث سرکاری آسامیوں پر امیدواروں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہونے کے باوجود پنجاب پبلک سروس کمیشن مالی مشکلات اور مسائل سے دوچار ہے۔
ذرائع کے مطابق پی پی ایس سی کو بطور محکمہ سالانہ اخراجات کی مد میں صرف فکس بجٹ ملتا ہے جبکہ آمدنی کروڑوں کی اکٹھی ہوتی ہے،تمام آسامیوں پر امتحانات سے لے کر انٹرویو شیڈول کی ذمہ داری پی پی ایس سی پر عائد ہے مگر کوئی اضافی سہولیات میسر نہیں۔