سموگ :دھوئیں کا سبب بننے والی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد

 سموگ :دھوئیں کا سبب بننے والی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ عمر خرم شہزاد نے کہا ہے کہ  سموگ کی شدت میں کمی کے لیے دھوئیں کا سبب بننے والی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، سموگ پر کنٹرول کے لیے پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ عمر خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ سموگ کی شدت میں کمی کے لیے دھوئیں کا سبب بننے والی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے سموگ پر کنٹرول کے لیے پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے،  گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سموگ پر کنٹرول کی کاروائیوں کے دوران 1ملین،345ہزار،500 روپے جرمانے کیے گئے ۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ عمر خرم شہزاد  کا کہنا تھا کہ 294گاڑیاں بند ہوئیں، 159صنعتی یونٹ سیل کئے گئے جبکہ 5اڈوں کو وارننگ جاری ہوئی،  چوبیس گھنٹوں میں سموگ کے خاتمے کے لیے پابندیوں کی خلاف ورزی پر28 گرفتاریاں ہوئیں،  20اکتوبر سے اب تک سموگ پر کنٹرول کے لیے گرفتاریوں کی مجموعی تعداد 323 اور جرمانے 27ملین 740ہزار140تک پہنچ چکی ہے۔

گرفتاریوں اور جرمانوں کا مقصد سموگ کی شدت میں اضافہ کرنے والی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی ہے ،عوام سے اپیل ہے کہ وہ آفت سے تحفظ کے لیے حکومت کا ساتھ دیں، جرمانوں اور گرفتاریوں میں اضافے کی بجائے مضر صحت سرگرمیوں میں کمی کو یقینی بنائیں،  بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے اجتناب کریں۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ عمر خرم شہزاد  کا مزید کہنا تھا کہ ضرورت کے وقت گھروں سے نکلتے ہوئے ماسک اور عینک کے استعمال کو یقینی بنائیں،  حکومت پنجاب کی جانب سے سموگ پر کنٹرول کے لیے پائیدار اقدامات متعارف کروائے جا رہے ہیں، وزیر اعلی کی جانب سے الیکٹرک بسوں کی خریداری کی منظوری دی جا چکی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ عمر خرم شہزاد  کا کہنا تھا کہ  محکمہ ماحولیات فضائی آلودگی پر کنٹرول کے لیے جدید مشینوں کی خریداری کو یقینی بنا رہا ہے،  دھواں چھوڑنے والی صنعتوں میں سکربرز کی تنصیب کے منصوبہ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے،  اینٹوں کے بھٹوں کی جلد از جلد زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کے لیے مالیاتی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer